Top Rated Posts ....

What is carbon monoxide? How people died in Murree?

Posted By: Sabir Ali, January 09, 2022 | 09:10:41


What is carbon monoxide? How people died in Murree?




مری میں پھنسی گاڑیوں میں ہونے والی اموات: کاربن مونو آکسائیڈ زہر کیا ہے؟

پاکستان کے سیاحتی مقام مری میں ہونے والی شدید برفباری میں کم از کم 22 سیاح ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ ابھی بھی کئی لوگ پھنسے ہوئے ہیں جنھیں نکالنے کے لیے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

اطلاعات کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں گلڈنہ کے علاقے میں برف میں پھنسی چار گاڑیوں میں ہوئیں۔

گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ترجمان احسن حمید کے مطابق گلیات میں صرف ایک روز میں تین فٹ برفباری ہوئی جبکہ دوسرے سپیل کے دوران جمعے سے پہلے چار روز تک ہونے والے برفباری مجموعی طور پر ڈھائی فٹ تھی جس نے نظام زندگی کو تباہ کر کے رکھ دیا۔

ان ہلاکتوں کی وجہ ہائپوتھرمیا یعنی شدید ٹھنڈک تھی، یا یہ کاربن مونو آکسائیڈ کے سبب دم گھٹنے سے ہوئيں، اس کا فیصلہ تو طبی جانچ کے بعد حکام ہی کر سکتے ہیں۔

لیکن ایک بات قابل ذکر ہے کہ موٹر گاڑیوں میں دم گھٹنے یا کاربن مونو آکسائیڈ (سی او) میں سانس لینے سے دنیا بھر میں اموات واقع ہوتی رہتی ہیں جبکہ کئی لوگوں کو ہسپتال میں داخل کیا جاتا ہے۔ اسی لیے گھروں اور گاڑیوں میں اس سے متعلق احتیاط برتنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔

کاربن مونو آکسائیڈ کیا ہے؟

کاربن مونو آکسائیڈ ایک بے رنگ، بے ذائقہ، بغیر بو والی گیس ہے۔ اس میں سانس لینا مہلک یا طویل مدتی صحت کے مسائل کا سبب ہو سکتا ہے۔

کاربن مونو آکسائیڈ زہر کی علامات دیگر بیماریوں سے ملتی جلتی ہو سکتی ہیں، جیسے فوڈ پوائزننگ یا بغیر بخار والا فلو۔

امریکی ادارے کنزیومر پروڈکٹ سیفٹی کمیشن کا کہنا ہے کہ کاربن مونو آکسائیڈ کی ہلکی مقدار سے سر میں درد، تھکان، سانس لینے میں کمی، متلی، چکر محسوس ہو سکتے ہیں لیکن زیادہ مقدار انسانی جسم میں جانے سے قے، اعصاب کے توازن کا بگڑنا، ہوش کھونا اور موت واقع ہو جانا شامل ہے۔

اندرونی کمبشن انجنوں سے چلنے والی مصنوعات اور آلات جیسے پورٹیبل جنریٹر، کاریں، لان کی گھاس کاٹنے والی مشینیں اور پاور واشر وغیر بھی کاربن مونو آکسائیڈ پیدا کرتے ہیں۔

موٹر گاڑیوں میں کاربن مونو آکسائیڈ اگزاسٹ کے نظام میں لیک کی وجہ سے پیدا ہو سکتے ہیں یا پھر اگر کسی وجہ سے اخراج کا نظام بند ہو جائے تو یہ گاڑی کے اندر آنے لگتے ہیں۔

اس سے بچنے کے لیے کیا کریں؟

اسی لیے عام طور پر منع کیا جاتا ہے کہ گاڑیوں کا ایئر کنڈیشنر چلا کر اور تمام دروازے بند کر کے نہ سوئیں کیونکہ لیکیج کی صورت میں یہ عمل مہلک ہو سکتا ہے۔

عام حالات میں بھی یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ کاربن مونو آکسائیڈ زہر سے بچنے کے لیے آپ کار کے اخراج کے نظام کی سال میں ایک بار ضرور جانچ کرائیں۔

بند گیراج میں کبھی بھی کار یا ٹرک کو آن نہ کریں، ہمیشہ دروازے کھول دیں تاکہ تازہ ہوا مل سکے۔

اور اگر آپ گاڑی کے پچھلے دروازے (ٹیل گیٹ) کو کھولیں تو کار کی کھڑکیوں اور شیشوں کو بھی کھول دیں تاکہ ہوا باہر نکلتی رہے کیونکہ اگر صرف پچھلا دروازہ کھلا ہو گا تو عین ممکن ہے کہ اگزاسٹ سے نکلنے والی گیس کار کے اندر کھنچی چلی آئے۔

جہاں تک مری کا معاملہ ہے اس میں یہ دیکھا گیا ہے کہ گاڑیاں برف میں اتنی زیادہ پھنسی ہوئی ہیں کہ سائلنسر کا منھ تک بند ہو جانا بعید از قیاس نہیں۔ اس کے علاوہ باہر کی سردی سے بچنے کے لیے گاڑی کے انجن کا آن رکھنا بھی فطری نظر آتا ہے۔

ایسے میں کاربن مونو آکسائیڈ کا گاڑی میں پھیل جانا اور گاڑی کے اندر کی فضا کا زہر آلود ہو جانا فطری ہو جاتا ہے۔

شدید برفباری میں پھنس جائیں تو کیا کریں؟

پوری دنیا میں برف پڑنے سے پہلے تنبیہ جاری کی جاتی ہے کہ اس علاقے میں موسم کبھی بھی خراب ہو سکتا ہے اس لیے گھر میں رہیں لیکن مری میں الرٹ جاری کرنے میں بہت دیر کر دی گئی۔

اس بارے میں ماہر ماحولیات توفیق پاشا معراج نے بی بی سی کی سحر بلوچ کو بتایا کہ برفباری کی صورت میں انتظامیہ کو سب سے پہلے مری جانے والی سڑکیں بند کرنی چاہیے تھیں۔

وہ اس حوالے سے چند احتیاطی تدابیر بتاتے ہیں جن پر عمل کر کے برفباری میں پھنسے سیاح مزید نقصان سے بچ سکتے ہیں:

جو لوگ گاڑیوں میں اپنے بچوں یا گھر والوں کے ساتھ بند ہیں وہ مدد آنے تک اپنی گاڑی کا پیٹرول یا ڈیزل بچانے کے لیے اسے بند کر دیں۔
گاڑی کو کسی کی مدد سے سڑک کے کنارے پر پارک کریں نہ کہ بیچ راستے میں، ٹائر پر لوہے کی زنجیر لگا دیں اور ہو سکے تو گاڑی کو گرم رکھنے کے لیے ہیٹر نہ چلائیں۔
لوگ بھری گاڑی میں بھی ہیٹر چلا دیتے ہیں جس سے گاڑی میں گھٹن ہونے کے چانسز بڑھ جاتے ہیں اور سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔ اگر آپ ایک گاڑی میں دو سے تین لوگ ہیں تو ویسے ہی انسانی جان کی گرمی سے گاڑی اندر سے گرم ہی رہے گی۔
کسی بھی صورت اپنی گاڑی کو چھوڑ کر پیدل نہ نکلیں کیونکہ آپ جہاں کھڑے ہیں اس سے آگے موسم کی کیا صورتحال ہے اس کا اندازہ آپ نہیں لگا سکتے۔ سڑک پر تنہا پھنسے سے گاڑی کے اندر بیٹھنا قدرے بہتر ہے۔

بشکریہ: بی بی سی اردو




Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Advertisement





Popular Posts

Comments...