Top Rated Posts ....

Dialogue between Chief Justice Umar Ata Bandial & Imran Khan in Supreme Court

Posted By: Zubair, May 11, 2023 | 13:52:14


Dialogue between Chief Justice Umar Ata Bandial & Imran Khan in Supreme Court



چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور عمران خان کے درمیان مکالمہ

عمران خان: مجھے ہائیکورٹ سے اغوا کیا گیا،مجھے ڈندے مارے گئے،ایسا تو کسی ایک نارمل کرمنل کے ساتھ بھی نہیں کیا جاتا،اس کے بعد مجھے کچھ علم نہیں کیا ہوا، ابھی تک مجھے نہیں پتہ کیا ہوا ہے۔ مجھے کبھی پولیس لائن اور کبھی کہیں لے کر پھرتے رہے،مجھے سمجھ نہیں آیا کہ ہوا کیا ہے۔ مجھے یہ موقع بھی نہیں دیا گیا کہ مجھے بتایا جائے کہ میرا قصور کیا ہے۔ مجھے ایسے پکڑ کر لے گئے جیسے کوئی دہشتگرد ہوں۔ مجھے ابھی تک نہیں پتہ پاکستان میں کیا ہوا ہے، میرے پاس کوئی انفارمیشن نہیں۔

چیف جسٹس: ہم ایسا بندوبست کرتے ہیں کہ آپ کو سب معلوم ہوتا رہے گا،نہ سرکاری اور نہ نجی املاک کو نقصان پہنچایا جائے۔ خان صاحب آپ نے ہمیں کہا ہے کہ ملک میں انتشار نہیں چاہتے،یہ اچھی بات ہے،اچھے کی امید کرتا ہوں کہ دوسرا فریق بھی بہتر رویہ دکھائے گا۔ آپ بڑے لیڈر ہیں،آپ کو ذمہ داری ادا کرنی ہوگی۔

عمران خان: جو عدالت کہے گی ہر کیس میں پیش ہوں گا،میں معذرت چاہتا ہوں جو کچھ ملک میں ہوا۔ ایک درخواست ہے مجھے گھر جانے دیا جائے۔

چیف جسٹس: ہم آپ کی سیکیورٹی چاہتے ہیں اٹارنی جنرل آپ گرنٹر ہیں۔ ہم آپ کو فیملی سے ملاقات کی اجازت دیتے ہیں۔

عمران خان: مجھے اگر آپ بنی گالا میں رہنے کی اجازت دیں۔۔

چیف جسٹس: ہمیں آپ کی سیکیورٹی عزیز ہے۔ آپ سپریم کورٹ کی کسٹڈی میں رہیں۔ سپریم کورٹ کی کسٹڈی سے اللہ کی برکت آئے گی،ہمارے پاس قلم اور قانون کے علاوہ کچھ نہیں، 10 لوگ آپ کیساتھ رہیں گے گپ شپ لگائیں پھر سو جایا کریں۔

چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے آخر میں کہا کہ ہم نے اب یہ اصول طے کیا ہے کہ کسی کو بھی عدالتی احاطے سےگرفتارنہیں کیا جائے گا۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ میرا گھر جلانے کی باتیں کی جارہی ہیں صرف اس وجہ سے کہ ہم انصاف کررہے ہیں۔

چیف جسٹس نے عمران خان سے کہا کہ آپ جن لوگوں سے ملنا چاہتے ہیں ان کی فہرست دے دیں




Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Advertisement





Popular Posts

Comments...