Top Rated Posts ....

They Should Be Hanged - LHC Judges Strict Remarks About Khadim Rizvi & Afzal Qadri

Posted By: Tariq Khan, May 08, 2019 | 06:47:38


They Should Be Hanged - LHC Judges Strict Remarks About Khadim Rizvi & Afzal Qadri





لاہور ہائی کورٹ نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے رہنماؤں خادم حسین رضوی اور پیر افضل قادری کی درخواست ضمانت پر فیصلہ دلائل سننے کے بعد محفوظ کرلیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس قاسم علی خان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے خادم حسین رضوی اور پیر افضل قادری کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران جسٹس قاسم علی خان نے ریمارکس دیے کہ ایسے اشخاص کو کیوں گدیوں پر بٹھایا ہوا ہے، انہیں کیوں نہ پاگلوں کے ہسپتال منتقل کردیا جائے۔
انہوں نے مزید ریمارکس دیے کہ جس پر چاہیں بغاوت کا الزام لگادیں، اور جب چاہیں کہہ دیں کہ میرا دماغ ہل گیا تھا۔

بینچ میں شامل دوسرے جج جسٹس اسجد جاوید نے ریمارکس دیے کہ آج معافی نامے میں لفظ 'منسوب' لکھ دیا ہے جو الفاظ کے ساتھ ہیرا پھیری ہے۔
پیر افضل قادری کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے موکل کی قید کی وجہ سے مدرسے میں بچوں کی تعلیم کا حرج ہورہا ہے جس پر جسٹس قاسم علی خان نے ریمارکس دیے کہ یہ لوگ کیا تعلیم دیتے ہوں گے؟
عدالت نے پیر افضل قادری کا معافی نامہ مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ سیدھا سادھا معافی نامہ عدالت میں جمع کروائیں یا میرٹ پر فیصلہ کرالیں۔
جسٹس قاسم علی خان نئے ریمارکس دیے کہ ایسے پیروں کو تو لٹکا دینا چاہیے، یہ تو سوسائٹی کو تباہ کر رہے ہیں۔

اس کے بعد عدالت میں خادم حسین رضوی کی درخواست ضمانت پر دلائل شروع ہوئے۔
سماعت کے دوران جسٹس قاسم علی خان نے ریمارکس دیے کہ ایسا لگتا ہے کہ انسان محرومیوں کا شکار ہو، بدقسمتی ہے کہ منبر و محراب ایسے لوگوں کے حوالے ہے۔
جسٹس قاسم علی خان نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ تقریر میں جو حدیث لکھی وہ مجھے دکھا دیں کہاں لکھی ہے؟ جس پر خادم حسین رضوی کے وکیل کا کہنا تھا کہ یہ دعویٰ نہیں کر رہے کہ مذکورہ بیان خادم حسین رضوی کا ہے۔
جسٹس قاسم علی خان نے ریمارکس دیے کہ اگر یہ بیان نہیں ہے، تو ہم آئندہ سماعت پر عدالت میں بیان کی سی ڈی چلالیتے ہیں۔

پراسیکیوٹر احتشام قادر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خادم حسین رضوی کی تقاریر کو فرداً فرداً نہ دیکھیں، ہمارے پاس سیف سٹی کی مہیا کردہ تقریر موجود ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کہ آپ نے اس تقریر کا فرانزک کروایا ہے جس پر پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ فرانزک میں تصدیق ہوئی ہے کہ آواز خادم حسین رضوی کی ہی ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے دلائل مکمل ہونے کے بعد خادم حسین رضوی اور پیر افضل قادری کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو 13 مئی کو سنایا جائے گا۔
یاد رہے کہ ضمانت سے متعلق درخواستوں کی آخری سماعت کے دوران عدالت عالیہ نے پولیس کو خادم حسین رضوی اور پیر افضل قادری کے خلاف ثبوت پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال توہین مذہب کے مقدمے میں مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو رہا کیے جانے کے سپریم کورٹ کے فیصلے خلاف تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے پُر تشدد مظاہروں کے دوران توڑ پھوڑ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔
جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے تحریک لبیک پاکستان کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا گیا تھا، اس دوران خادم حسین رضوی کو 23 نومبر 2018 کو 30 روزہ حفاظتی تحویل میں لیا گیا تھا اور بعد ازاں انسداد دہشت گردی عدالت نے رواں سال جنوری میں انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔




Source




Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Advertisement





Popular Posts

Comments...