Top Rated Posts ....

Imran Khan tweets the shocking story of PTI leader Dr. Tahir

Posted By: Muzaffar, June 19, 2023 | 18:04:14


Imran Khan tweets the shocking story of PTI leader Dr. Tahir


عمران خان نے نارووال سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر طاہر کا واٹس ایپ مسیج اپنی ٹویٹ میں شیئر کیا۔ مذکورہ وٹس ایپ مسیج درج ذیل ہے۔۔

--------------
نارووال سے پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر طاہر کا چیئرمین عمران خان کو واٹس ایپ پیغام

میں بالکل بے قصور تھا، میں لاہور میں بھی نہیں تھا یا پاکستان میں کہیں بھی فسادات وغیرہ میں شریک نہیں تھا۔ درحقیقت میں 7 مئی سے 11 مئی 2023 کی رات تک شکر گڑھ میں تھا، میں لاہور یا پنڈی میں نہیں تھا۔ 9 مئی کے واقعات سے میرا کوئی تعلق نہیں تھا، میں نے اپنی زندگی میں کبھی کوئی جرم نہیں کیا۔

12 مئی کی صبح، جیسا کہ میں ایک رات پہلے لاہور پہنچا تھا۔ نارووال تھانہ سے 4 ویگو اور 2-3 ایلیٹ ویگوز ہماری سوسائٹی میں داخل ہوئے۔ انہوں نے کبھی مجھے بلایا یا مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔ وہاں 30 سے ​​40 مسلح افراد تھے جنہوں نے میرے گھر کی دیواریں توڑ دیں، میری بیٹیوں کے کمرے کے دروازے توڑ دیے، ہمارا فرنیچر توڑ دیا، میری لائبریری کا دروازہ بھی توڑا اور مجھے گھسیٹ کر باہر لے گئے اور بعد ازاں مجھے حافظ آباد میں 4 دیگر افراد کے ساتھ ڈیتھ سیل میں پھینک دیا۔

6 راتیں 7 دن جیل...!!! میرے اور دوسروں کے ساتھ ایک دہشت گرد کے طور پر سلوک کیا گیا۔!!!
وہ شخص جس نے ریسکیو 1122 کو بنایا اور اس کا آغاز کیا اور جس کے والد ایک انتہائی قابل احترام سابق نیوکلیئر سائنسدان ہیں- جنہوں نے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ یہ میرا انعام ہے؟؟؟
12 مئی سے لے کر 18 مئی 2023 کی صبح تک، میں حافظ آباد جیل میں ایک ڈیتھ سیل (چکی نمبر 1 سیکشن 3) میں ان وجوہات کی بنا پر تھا جو مجھے معلوم نہیں تھیں۔ میں جوکہ سخت فالج اور مرگی کی تاریخ رکھتا تھا، تقریباً ایک ہفتہ تک بغیر دوائی کے رہا- میں نے LHC میں رٹ دائر کی اور آخر کار رہا ہو گیا۔ بیرون ملک میرے بچے اور خاندان انتہائی اذیت ناک ذہنی صدمے سے گزرے۔ میں اپنی زندگی میں ایک بار بھی تھانے میں نہیں گیا، میری زندگی میں کبھی ایک ایف آئی آر نہیں ہوئی اور میں نے پوری طرح قانون کی پاسداری کرنے والے، پاکستان سے محبت کرنے والے شہری کے طور پر زندگی گزاری ہے۔

لیکن اس سے بھی بدتر واقعہ گزشتہ منگل کو سامنے آیا- جب میری بیوی، جو کہ پیتھالوجی کی پروفیسر ہے، 4 بچوں کی ماں، 3 نسلوں کے ڈیکوریٹڈ فوجی افسروں کی بیٹی اور ایم بی بی ایس اور پی ایچ ڈی، نے مجھے اپنے زخمی سینے، بازوؤں اور کمر کی تصاویر دکھائیں جہاں AK-47 کے بیرل سے ان پولیس والوں نے مارا جنہوں نے 12 مئی کی اس خوفناک جمعہ کی صبح ہمارے پرامن گھر پر دھاوا بول دیا۔ میں ان تصویروں کو دیکھ کر گھبرا گیا تھا- اس نے پہلے ڈپریشن اور زیادہ تر خوف کی وجہ سے مجھے نہیں دکھایا۔

یہ افسوسناک ہے جو انہوں نے ایک انتہائی مہذب، تعلیم یافتہ اور محب وطن خاندان کے ساتھ کیا ہے- ہم بالکل بے قصور ہیں۔ یہ شرمناک ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے مقامی سیاسی حریفوں نے کس طرح ضلعی پولیس اور اسپیشل برانچ کو مجھ جیسے بے گناہوں کے نام دے دیے ہیں - صرف 9 مئی کی تقریب سے سیاسی فائدہ اٹھانے کے لیے۔
--------------


عمران خان نے پی ٹی آئی لیڈر ڈاکٹر طاہر کا مذکورہ بالا وٹس ایپ مسیج ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا

ڈاکٹر طاہر کی کہانی روز مرّہ بنیادوں پر دہرائی جارہی ہے اور ہر اس شخص جس کی تحریک انصاف سے ذرا سا بھی نسبت ہے، کو اسی نوعیت کے سلوک کا سامنا ہے۔

ہم ایک وحشیانہ ریاست کا روپ دھار چکے ہیں جہاں جنگل کا قانون ہی (ریاست کا نیا) دستور ہے اور جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا اصول (پوری آب و تاب سے) رائج ہے۔

ملک میں خوف کی فضا قائم کرنے کیلئے کہ عوام کو تحریک انصاف سے علیحدہ کیا جاسکے، معزز اور قانون کا مکمل احترام کرنے والے شہریوں کو ایک مثال بنایا جارہا ہے۔

مگر دہشت کے اس ننگے راج سے اس کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہورہا کہ عوام کے دلوں میں موجودہ سرکار کیخلاف نفرت شدّت پکڑ رہی ہے اور پاکستان تحریک انصاف کے ووٹ بنک میں (نہایت تیزی سے) اضافہ ہورہا ہے۔





Comments...