Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Former CM Punjab Manzoor Watto offering funeral prayer while sitting in Land Cruiser Former CM Punjab Manzoor Watto offering funeral prayer while sitting in Land Cruiser Donald Trump's hard hitting tweet about Iranian Supreme Leader Ayatollah Khamenei Donald Trump's hard hitting tweet about Iranian Supreme Leader Ayatollah Khamenei Pakistani Passport now ranked amongst 100 top passports in the world Pakistani Passport now ranked amongst 100 top passports in the world Shahid Afridi's tweet on sad incident of Swat Shahid Afridi's tweet on sad incident of Swat PMLN's Rana Sanaullah's exclusive interview with Irshad Bhatti PMLN's Rana Sanaullah's exclusive interview with Irshad Bhatti Amazing video: Drone saves man from collapsing house in china Amazing video: Drone saves man from collapsing house in china



معروف سرچ انجن گوگل نے ایک ٹول متعارف کرایا ہے جس کے ذریعے صارف یہ فیصلہ کر پائے گا کہ اس کے انتقال یا آن لائن پر غیرفعال ہوجانے کی صورت میں اس کے ڈیٹا کے ساتھ کیا کیا جائے۔

یہ سہولت گوگل کے تحت چلنے والی تمام ای میل سروسز، سماجی رابطوں کی ویب سائٹ گوگل پلس اور دیگر اکاؤنٹس پر موجود ہوگی۔
اس ٹول کے تحت گوگل اپنے صارفین کو یہ اختیار یا موقع فراہم کرے گا کہ وہ خود یہ طے کریں کہ اگر وہ مر جاتے ہیں یا آن لائن یا غیر فعال ہوجاتے ہیں تو اس صورت میں ان کے ڈیٹا کے ساتھ کیا کیا جائے۔
گوگل ایسے حساس معاملے پر کام کرنے والی پہلی بڑی کمپنی بن گئی ہے۔
صارف اس ٹول کو استعمال کرتے ہوئے یہ طے کرے گا کہ ایک خاص مدت کے بعد اس کے زیرِاستعمال اکاؤنٹ یا ڈیٹا کو مٹا یا ختم کر دیا جائے یا پھر وہ یہی اختیار کسی انسان کے سپرد بھی کر سکتا ہے۔
دنیا بھر سے انٹرنیٹ کے صارفین نے اس بات پر اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا کہ ان کے انتقال کے بعد معلوم نہیں ان کے ڈیٹا کے ساتھ کیا کیا جائے گا۔
ایک بلاگ پوسٹ پر گوگل نے کہا، ’ہمیں امید ہے کہ یہ نیا آپشن آپ کو آپ کے ڈجیٹل ڈیٹا کی زندگی کا فیصلہ کرنے کا اختیار اس انداز میں دے گا کہ آپ کی حفاظت اور تخلیے میں خلل نہ پڑے اور آپ کے بعد آپ کے پیاروں کی زندگی آسان رہے۔‘
کیلی فورنیا کی کمپنی گوگل ویڈیوز کی سائٹ یو ٹیوب، فوٹو شیئرنگ سروس پکاسا اور بلاگر جیسی سائٹس بھی چلاتی ہے۔
گوگل کا کہنا ہے کہ ان کا صارف تین، چھ، نو یا بارہ مہینے غیر فعال رہنے پر اپنے ڈیٹا کو ختم یا مٹا دینے کا اختیار استعمال کر سکتا ہے، بصورت دیگر مخصوص اکاؤنٹس پر اُن کے ڈیٹا کو منتقل کرنے کی سہولت بھی اسی ٹول کے زریعے مہیا کی جائے گی تاہم گوگل صارف کی جانب سے مہیا کیے گئے نمبر یا ثانوی ای میل ایڈریس پر ڈیٹا منتقل کرنے سے قبل خبردار ضرور کرے گا۔
خیال رہے کہ بڑی تعداد میں لوگ اپنا اعدادی مواد سماجی رابطوں کی ویب سائٹس، ای میل اور دیگر سہولتوں پر رکھتے ہیں تاکہ ضرورت کے وقت آسانی سے مہیا ہو سکے۔
اس سے قبل دیگر کمپنیوں نے بھی اس سوال کا جواب تلاش کرنے کی کوشش کی تھی جو کسی صارف کے انتقال کے بعد پیدا ہوتا ہے کہ اس کی موت کی صورت میں انٹر نیٹ پر موجود ڈیٹا کا کیا کیا جائے۔


Source: BBC NEWS URDU



Comments...