Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Exclusive video: Iran's state TV bombed by Israel during live broadcast Exclusive video: Iran's state TV bombed by Israel during live broadcast Imran Khan should have avoided confrontation - Hamza Ali Abbasi's interview with Mansoor Ali Khan Imran Khan should have avoided confrontation - Hamza Ali Abbasi's interview with Mansoor Ali Khan Iranian parliament chanted ‘Tashukar Pakistan’ during the speech of Iranian President Iranian parliament chanted ‘Tashukar Pakistan’ during the speech of Iranian President Engineer Muhammad Ali Mirza's views on Israel Iran war Engineer Muhammad Ali Mirza's views on Israel Iran war Kamran Khan's tweet over Israel's latest strikes on Iran's gas & oil facilities Kamran Khan's tweet over Israel's latest strikes on Iran's gas & oil facilities Video captures fiery aftermath of Iranian missile strike on Haifa last night Video captures fiery aftermath of Iranian missile strike on Haifa last night



ریاض : سماجی رابطے کی ویب سائٹس جہاں اپنے صارفین کے لیےمن چاہے جیون ساتھی کی تلاش معاون ثابت ہو رہی ہیں وہیں پرسوشل میڈیا کو طلاق جیسے ناپسندیدہ عمل کے لیے بھی کھلے عام استعمال کیا جانے لگا ہے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں سماجی روابطے کی ویب سائٹس”فیس بک” اور “ٹویٹر” کے ذریعے بیویوں کو طلاق دینے کا ایک خطرناک رحجان فروغ پا رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مملکت کی متعدد عدالتوں کے جج صاحبان نے اعتراف کیا ہے کہ بڑی تعداد میں شوہر سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی بیویوں کو طلاق دینے لگے ہیں۔

سعودی وزارت قانون کی جانب سے جاری اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ 8 ماہ میں ملک کی مختلف عدالتوں میں سوشل میڈیا کے ذریعے طلاق دینے کے 2231 واقعات ریکارڈ کیے گئے۔

ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ، بالخصوص سوشل میڈیا، نے لوگوں میں رابطے کے لیے ایک پُل کا کام کیا ہے۔ لوگ اب اس چینل کو شادی اور طلاق دونوں کے لیے استعمال کرنے لگے ہیں۔

فقہاء کا کہنا ہے کہ ذرائع ابلاغ کے تمام جدید آلات ٹیلفون، سوشل میڈیا اور ای میل کے ذریعے دی جانے والی طلاق واقع ہوجاتی ہے، البتہ ٹیلی فون پردی جانے والی طلاق میں بیوی کے لیے شوہر کی آواز کا پہچاننا ضروری ہے۔


Source: The News Tribe



Comments...