Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
BPS 17 officer jolts Maryam Nawaz empire, How Khawaja Asif’s blue eyed got cash, Rolex watch & DHA house? BPS 17 officer jolts Maryam Nawaz empire, How Khawaja Asif’s blue eyed got cash, Rolex watch & DHA house? What is the reality of case against Pakistani cricketer Haider Ali in UK? What is the reality of case against Pakistani cricketer Haider Ali in UK? "Mein Awara, Mein Badchalan" - Why double standards for men and women in Pakistan? Donkey meat is very expensive, it is Rs 8000 per kg - Federal Minister Rana Tanveer Donkey meat is very expensive, it is Rs 8000 per kg - Federal Minister Rana Tanveer Exclusive footage: Fire breaks out at Córdoba’s ancient mosque in Spain Exclusive footage: Fire breaks out at Córdoba’s ancient mosque in Spain Father Killed Daughter And Three Grandchildren With Knife In Multan Father Killed Daughter And Three Grandchildren With Knife In Multan

Brunei Mein Islami Shariyat Nafiz Kar Di Gai, Hum Jins Parasti Ki Saza Sangsaar Karna




ایشیائی ملک برونائی میں اگلے ہفتے بدفعلی اور ہم جنس پرستی کے مرتکب مسلمانوں کو 'سنگسار' کرنے کا قانون رائج ہو جائے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق مذکورہ قانون گزشتہ 4 برس سے شدید تنقید کے باوجود آئندہ ہفتے سے نفاذ العمل ہوگا، تاہم اس کا اطلاق صرف مسلمانوں پر ہوگا۔

خیال رہے کہ برونائی میں چوری کی سزا پر ہاتھ یا پاؤں کاٹنے کا قانون پہلے ہی رائج ہے۔

برونائی میں ہم جنس پرستی پہلے ہی غیر قانونی تھی، تاہم اب اس پر سزائے موت ہوگی۔

دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے برونائی پر زور دیا کہ وہ ’نئے شرعی قوانین کے اطلاق کو فوری روکے‘۔

برونائی کے اٹارنی جنرل کے چیمبر سے 29 دسمبر کو جاری ایک نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ بدفعلی اور ہم جنس پرستی کے خلاف قوانین کا اطلاق 3 اپریل 2019 سے ہوگا۔

واضح رہے کہ برونائی نے مذکورہ اقدامات کا اعلان 2013 میں کیا تھا تاہم دائیں بازو کی اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے باعث قانون پر عملدرآمد نہیں ہوسکا اور اس دوران حکام بھی مذکورہ قوانین پر عملدرآمد سے متعلق امور پر غور کر رہے تھے۔

وزرات مذہبی امور کے ترجمان نے کہا کہ ’سلطان حسن البلقیہ کی جانب سے 3 اپریل کو نئے شرعی قوانین کے اطلاق کا اعلان ممکن ہے‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’اس وقت چوری پر ہاتھ کاٹنے کے قوانین پر عملدرآمد کے لیے مکمل تیار ہیں‘۔

اس حوالے سے ہیومن رائٹس واچ کے فل روبرٹسن نے خبردار کیا کہ ’نئے شرعی قوانین کے اطلاق سے غیر ملکی سیاحوں اور تاجر برادری کی نظر میں انسانی حقوق بری طرح متاثر ہوں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اگر نئے قوانین پر عمل شروع ہوا تو برونائی اقدام کے خلاف عالمی بائیکاٹ مہم کا ایک مرتبہ پھر آغاز ہوجائےگا‘۔

روبرٹسن نے کہا کہ ’برونائی جنوب مشرقی ایشیا کا واحد ملک ہوگا جہاں قانون کی رو سے ہم جنس پرستی پر سزائے موت ہوگی‘۔



Source





Advertisement





Popular Posts Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Comments...