Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Pak India conflict: Deputy PM Ishaq Dar and DG ISPR's important press conference Pak India conflict: Deputy PM Ishaq Dar and DG ISPR's important press conference Asad Umar shares an incident of Imran Khan's superstition Asad Umar shares an incident of Imran Khan's superstition Indian military shake-up: Lt Gen DS Rana removed, transferred to (KalaPani) over RAW document leak Indian military shake-up: Lt Gen DS Rana removed, transferred to (KalaPani) over RAW document leak Muhammad Malick's comments on Pak India conflict Muhammad Malick's comments on Pak India conflict Telegram leaked document exposes RAW’s role in Pahalgam false flag Operation Telegram leaked document exposes RAW’s role in Pahalgam false flag Operation Pak-India Tensions: Sirens Installed In 29 Districts Of Khyber Pakhtunkhwa Pak-India Tensions: Sirens Installed In 29 Districts Of Khyber Pakhtunkhwa

Supreme Court Shocked on The Corruption of Female Clerk in Just Two Years



آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس، آرمی سیل پشاور کی خاتون کلرک کی 14 سال کی سزائے قید ختم کردی گئی، سپریم کورٹ نے ایک کروڑ 39 لاکھ روپے جرمانہ برقرار رکھنے کا حکم دے دیا، صرف 2 سال میں اتنی کرپشن پر چیف جسٹس بھی حیران رہ گئے، بولے ملزمہ 20 سال نوکری کرتی تو شاید پورا پاکستان ہی ساتھ لے جاتی۔

آرمی سیل پشاور میں خاتون نے بطور کلرک 2 سال نوکری کی اور تجوری ایک کروڑ روپے سے بھر لی، 100 تولے سونا، گھر اور پلاٹ بھی اثاثوں میں شامل ہے۔

معاملہ احتساب عدالت میں آیا تو عجب کرپشن کی غضب کہانی سامنے آئی، عدالت نے 14 سال قید کیساتھ ایک کروڑ 39 لاکھ روپے جرمانہ کردیا، خاتون نے 4 سال قید کاٹ بھی لی۔

سپریم کورٹ میں اپیل پر باقی 10 سال کی سزائے قید ختم کردی گئی، بڑی عدالت نے جرمانہ برقرا رکھنے کا حکم دیا۔

ملزمہ نزہت نے سپریم کورٹ میں مؤقف اپنایا کہ 2002ء میں منگنی ہوئی، شوہر نے نکاح سے پہلے ہی حق مہر میں ایک کروڑ نقد، 100 تولے سونا اور گھر دے دیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ شادی 2005ء میں ہوئی، وہ بھی پوسٹ ماسٹر کیساتھ، ثابت کریں اتنے کم عرصے میں اتنا زیادہ پیسہ کہاں سے آیا، عدالت نے ملزمہ کا نکاح بھی مشکوک قرار دے دیا، کہا رجسڑار کے بقول نکاح نامے پر دستخط اس کے نہیں۔

نیب پراسیکیوٹر کے مطابق ملزمہ کی بہن اور والد کے نام پر بھی قیمتی پلاٹ ہیں، نزہت بی بی کی بہن بولیں 2 سال میں بھلا کوئی اتنی کرپشن کیسے کر سکتا ہے؟۔

چیف جسٹس نے کہا شکر کریں نوکری صرف 2 سال تھی، 20 سال ہوتی تو یہ پورا پاکستان ہی لے جاتیں، سارے کیس میں کرتا دھرتا آپ لگتی ہیں، کیوں نہ قید کی سزا اسکی جگہ آپ کو دیدی جائے۔




Source



Comments...