Maryam Nawaz Bashes Govt & Threatens To Go On Hunger-Strike
Youtube
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ملک کے سابق وزیر اعظم اور والد نواز شریف کو جیل میں گھر کے پکے کھانے کی اجازت نہ دینے پر ‘بھوک ہڑتال’ کی دھمکی دے دی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ‘جعلی حکومت نے نواز شریف کے گھر کے کھانے پر پابندی عائد کر دی ہے، کھانا لے جانے والا اسٹاف پچھلے 5 گھنٹے سے جیل کے باہر کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘میاں صاحب نے جیل کا کھانا کھانے سے انکار کر دیا ہے، اگر حکومت نے اگلے 24 گھنٹے میں یہ پابندی واپس نہ لی تو میں عدالت سے رجوع کروں گی۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ‘عدالت سے بھی مدد نہ ملی تو میں کوٹ لکھپت جیل کے باہر جا کر بیٹھوں گی، بھوک ہڑتال بھی کرنا پڑی تو کروں گی کیونکہ ان ظالموں پر مجھے بھروسہ نہیں ہے، یہ میاں صاحب کے کھانے میں کچھ بھی ملا سکتے ہیں، اس بات کو دھمکی نا سمجھا جائے کیونکہ میں یہ کر گزروں گی۔
واضح رہے کہ نواز شریف، العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں 7 سال کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کے ترجمان شہباز گِل نے 2 جولائی کو کہا تھا کہ ‘نواز شریف پر کھانے کی کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے، بلکہ آج بھی ان کا کھان ان کے گھر سے آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘پنجاب حکومت نے صرف ڈاکٹروں کا پینل تشکیل دینے کی تجویز دی تھی جو سابق وزیر اعظم کے کھانے کا چارٹ مرتب کرے تاکہ انہیں اس کے مطابق باورچی فراہم کیا جائے۔
شہباز گل کا کہنا تھا کہ ‘نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان روزانہ ان سے ملاقات کرتے ہیں لیکن اپنی نوکری بچانے کے لیے ہر بار ہر کسی کو سابق وزیر اعظم کی صحت سے متعلق گمراہ کرتے ہیں جو بدقسمتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ڈاکٹر عدنان ماہر امراض قلب نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود شریف خاندان پراپیگنڈا کرنے کے لیے ان سے ماہر قلب کی خدمات لے رہا ہے۔
Source
Iqrar Ul Hassan's tweet on Imran Khan's sister Noreen Niazi's interview to Indian Tv
Mohsin Naqvi's interesting chat with young traveler at new Islamabad Airport goes viral
Khawaja Asif's tweet regarding the notification of Field Marshal Asim Munir's post
Mansoor Ali Khan's comments on Imran Khan's sister's interview to Indian media
Speculation about the appointment of Chief of Defence Forces in Pakistan
US releases details of Afghan citizens involved in crimes









