Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Hazrat Muhammad Ne Baanjh Aurat Se Shadi Karne Se Sakhti Se Mana Kia - Mufti Tariq Masood Hazrat Muhammad Ne Baanjh Aurat Se Shadi Karne Se Sakhti Se Mana Kia - Mufti Tariq Masood Years of uncertainty end as Afghan settlement is razed in Karachi Years of uncertainty end as Afghan settlement is razed in Karachi Digital Arrest Scam: A new face of online fraud in Pakistan Digital Arrest Scam: A new face of online fraud in Pakistan PTI's pressure on Sohail Afridi, should he be allowed to meet Imran Khan? Mohammad Malick's analysis PTI's pressure on Sohail Afridi, should he be allowed to meet Imran Khan? Mohammad Malick's analysis Pakistan conducts 'precision strikes' targeting outlawed Gul Bahadur group Pakistan conducts 'precision strikes' targeting outlawed Gul Bahadur group Pak Army's air strikes inside Afghanistan killed 70 terrorists Pak Army's air strikes inside Afghanistan killed 70 terrorists

Awaiting Justice, Father of Naqeebullah Mehsud Passes Away

Posted By: Dr. Babar, December 02, 2019 | 10:08:56

Awaiting Justice, Father of Naqeebullah Mehsud Passes Away




راولپنڈی: جعلی پولیس مقابلے میں قتل ہونے والے نقیب اللہ محسود کے والد محمد خان محسود علالت کے باعث انتقال کر گئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق محمد خان محسود کافی عرصے سے علیل تھے اور وہ راولپنڈی کے آرمڈ فورسز اسپتال میں زیر علاج تھے۔ان کے بیٹے فرید اللہ نے والد کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ محمد خان محسود کا آج صبح قضائے الٰہی سے انتقال ہوگیا ہے اور اس افسوسناک خبر سے متعلق اہل خانہ کو اطلاع کردی گئی ہے۔

فرید اللہ کا کہنا ہے کہ والد کی میت کو جنوبی وزیرستان میں آبائی علاقے مکین منتقل کیا جارہا ہے جہاں نمازجنازہ کی ادائیگی کے بعد تدفین کی جائے گی۔

13 جنوری 2018 کو کراچی کے ضلع ملیر میں اس وقت کے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی جانب سے ایک مبینہ پولیس مقابلے میں 4 دہشتگردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا تھا تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ ہلاک کئے گئے لوگ دہشت گرد نہیں بلکہ مختلف علاقوں سے اٹھائے گئے بے گناہ شہری تھے جنہیں ماورائے عدالت قتل کردیا گیا۔ جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے ایک نوجوان کی شناخت نقیب اللہ کے نام سے ہوئی۔

سوشل میڈیا صارفین اور سول سوسائٹی کے احتجاج کے بعد سپریم کورٹ نے واقعے کا از خود نوٹس لیا تھا۔ از خود نوٹس کے بعد راؤ انوار روپوش ہوگئے اور اسلام آباد ایئر پورٹ سے دبئی فرار ہونے کی بھی کوشش کی لیکن اسے ناکام بنادیا گیا۔ کچھ عرصے بعد وہ سپریم کورٹ میں پیش ہوئے جہاں سے انہیں گرفتار کرلیا گیا تاہم بعد میں رہا کردیا گیا تھا۔



Source





Advertisement





Popular Posts Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Comments...