Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Exclusive video: Iran's state TV bombed by Israel during live broadcast Exclusive video: Iran's state TV bombed by Israel during live broadcast Imran Khan should have avoided confrontation - Hamza Ali Abbasi's interview with Mansoor Ali Khan Imran Khan should have avoided confrontation - Hamza Ali Abbasi's interview with Mansoor Ali Khan Iranian parliament chanted ‘Tashukar Pakistan’ during the speech of Iranian President Iranian parliament chanted ‘Tashukar Pakistan’ during the speech of Iranian President Engineer Muhammad Ali Mirza's views on Israel Iran war Engineer Muhammad Ali Mirza's views on Israel Iran war Kamran Khan's tweet over Israel's latest strikes on Iran's gas & oil facilities Kamran Khan's tweet over Israel's latest strikes on Iran's gas & oil facilities Video captures fiery aftermath of Iranian missile strike on Haifa last night Video captures fiery aftermath of Iranian missile strike on Haifa last night



پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان ایجنسی میں شدت پسند ملا نذیر گروپ کے ایک ذیلی گروپ نے ایک پمفلٹ میں کہا ہے کہ بغیر کسی عذر یا ضروری وجہ کے روزہ توڑنے یا روزہ نہ رکھنے والے کو بیس کوڑوں کی سزا دی جائے گی۔

پمفلٹ میں نرم اور باریک کپڑے فروخت کرنے والے دکانداروں، ’باڈی ٹچ‘ یا چست کپڑے سینے اور پہننے والے افراد کو بھی جرمانہ کیا جائے گا۔
نامہ نگار عزیز اللہ خان کے مطابق یہ پمفلٹ جنوبی وزیرستان کے مرکزی شہر وانا اور دیگر شہروں میں رمضان شروع ہونے سے ایک دن پہلے تقسیم کیے گئے ہیں۔

اس پمفلٹ میں کہا گیا ہے کہ رمضان میں اگر کوئی شخص بغیر کسی وجہ کے روزہ نہیں رکھے گا اور یا روزہ توڑ دے گا تو اسے بیس کوڑوں کی سزا دی جائے گی اور اسے پورا مہینے جیل میں رکھا جائے گا۔
اس پمفلٹ کے اوپر سرخی کے طور پر ’ضروری نوٹس‘ درج ہے جبکہ جاری کنندہ میں مجاہدینِ وزیرستان، وانا جنوبی وزیرستان لکھا گیا ہے۔
یہ پمفلٹ باقاعدہ طور پر چھپا ہوا ہے اور اس میں جنوبی وزیرستان وانا سب ڈویژن کی عوام سے خطاب کیا گیا ہے۔
اس نوٹس میں روزے کے علاوہ کپڑے فروخت کرنے والے تاجروں اور درزیوں کو بھی تنبیہ کی گئی ہے جو نرم یا باریک کپڑا فروخت کرتے ہیں۔
اس نوٹس میں ’باڈی ٹچ‘ کا لفظ استعمال کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس طرح کے لباس کے استعمال سے حیا ختم ہو جاتی ہے اور یہ مسلمانوں کی حیا ختم کرنے کی پہلی کوشش ہوتی ہے۔
اس نوٹس میں درزیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ باڈی ٹچ لباس کی سلائی ترک کر دیں اور اگر کسی درزی کی دکان سے ایسے لباس ملے تو اسے 50 ہزار روپے جرمانہ کیا جائے گا اور آئندہ اسے علاقے میں کاروبار کی اجازت نہیں ہوگی۔
اس نوٹس کی آخری لائن میں نوجوانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ایسے تنگ، باریک اور باڈی ٹچ لباس استعمال نہ کریں۔
اس طرح کے پمفلٹ جاری کرنے کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے، ماضی میں بھی مختلف اوقات میں لوگوں سے خطاب یا انھیں کسی بات سے تنبیہ کرنے کے لیے اس طرح کے نوٹس جاری کیے جاتے رہے ہیں۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ گروپ حکومت کا حمایتی گروپ سمجھا جاتا ہے اور ان کی وابستگی شمالی وزیرستان میں متحرک گل بہادر گروپ سے بتائی جاتی ہے۔
مجاہدین وزیرستان کے سربراہ ملا نذیر کو چند ماہ پہلے ایک حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا جس کے بعد اس علاقے سے بڑی تعداد میں لوگوں کو نکل جانے کا کہا گیا تھا۔



Source: BBC News



Comments...