Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Did Field Marshal Asim Munir demand apology from Imran Khan? Faisal Vawda's reply Did Field Marshal Asim Munir demand apology from Imran Khan? Faisal Vawda's reply Last chance for Imran Khan from Establishment? Faisal Vawda shares details Last chance for Imran Khan from Establishment? Faisal Vawda shares details Flooding situation in Karachi after devastating rain Flooding situation in Karachi after devastating rain Army Chief General Asim Munir's talk in Brussels - Talat Hussain's analysis Army Chief General Asim Munir's talk in Brussels - Talat Hussain's analysis KP Floods: Over 325 people killed, severe damage to property and businesses KP Floods: Over 325 people killed, severe damage to property and businesses Neelum River Tragedy: 5 Killed as Vehicle Falls into River Neelum River Tragedy: 5 Killed as Vehicle Falls into River

France Cracks Down on Mosques, 76 Mosques To Be Investigated

Posted By: Majid Khan, December 03, 2020 | 23:12:46

France Cracks Down on Mosques, 76 Mosques To Be Investigated





فرانس میں شدت پسندی کے شبہے میں درجنوں مساجد کی تحقیقات شروع

فرانسیسی حکام نے اسلامی انتہا پسندی سے ممکنہ روابط کی بنیاد پر درجنوں مساجد اور عبادت کے لیے مختص ہالز کا معائنہ شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔

وزیرِ داخلہ جیرالڈ ڈارمانین نے اس کریک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر مساجد ’علیحدگی پسندی‘ کی حوصلہ افزائی کرتی پائی گئیں تو انھیں بند کر دیا جائے گا۔

ایسا انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے ایک قانون متعارف کرائے جانے کے ایک ہفتہ بعد کیا جا رہا ہے۔

یہ اکتور میں ہون والے حملوں کے ردِ عمل میں کیا گیا ہے جن کا الزام اسلامی انتہا پسندوں کو دیا جاتا ہے۔ ان واقعات میں ٹیچر سیمیول پیٹی کا سر قلم کیے جانے کا بہیمانہ واقعہ بھی شامل ہے۔

فرانسیسی میڈیا کے مطابق جیرالڈ ڈارمانین نے علاقائی سکیورٹی کے سربراہوں کو بھیجے گئے ایک نوٹ میں کہا کہ 76 مساجد اور نماز پڑھنے کے ہالز کے خصوصی چیکس اور نگرانی ہو گی، جن میں سے 16 پیرس کے علاقے میں واقع ہیں۔

انھوں نے ان میں سے 18 کے متعلق فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔ یہ معائنے جمعرات سے شروع ہو رہے ہیں۔

ایک ٹویٹ میں انھوں نے اسے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ایک بڑا اور بے مثال عمل قرار دیا۔

روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق ریاستی انسپیکٹرز ان کی مالی معاونت، امام کے روابط، اور ممکنہ طور پر بچوں کو قرآن سکھانے کے سکولز کا معائنہ کریں گے۔

پیرس میں بی بی سی کے نامہ نگار ہیو سکوفیلڈ کے مطابق حالیہ دنوں میں وزیر داخلہ ڈارمانین کے اختیارات کو فرانس میں پولیس کی جانب سے بدسلوکی اور پولیس آفیسرز کی شناخت کے تحفظ کے مجوزہ قانون کی وجہ سے دھچکہ لگا ہے۔

’مسلمانوں میں بڑے پیمانے پر انتہا پسندی نہیں‘

فرانس میں کل دو ہزر چھ سو عبادت گاہیں ہیں اور اس حوالے سے 76 عبادت گاہوں کا معائنہ کوئی بڑی بات نہیں ہے۔

وزیرِ داخلہ کہتے ہیں کہ حقائق کے مطابق فرانس کے مسلمانوں میں بڑے پیمانے پر انتہا پسندی نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’فرانس میں تقریباً تمام مسلمان جمہوریہ کے قوانین کا احترام کرتے ہیں اور انھیں اس (انتہا پسندی) سے دکھ ہوا ہے۔‘

سیمیول پیٹی کا سر قلم کرنے اور نیس کے قریب کیتھیڈرل میں تین افراد کے چاقو سے قتل کے واقعے سے فرانس میں غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔

سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں نے پاٹی کے ایک کلاس میں پیغمبرِ اسلام کے متنازع خاکوں کو دکھانے کی وجہ سے کردار کشی کی تھی۔

فرانس کی ایک اعلیٰ عدالت نے گریٹ موسک آف پینٹن کو چھ ماہ بند کرنے کا حکم دیا ہے کیونکہ ایک ویڈیو میں پاٹی کی مذمت کی گئی تھی۔ یہ مسجد دارالحکومت پیرس کے نواح میں شمال مشرق کی طرف ایک کم آمدنی والے علاقے میں واقع ہے۔

فرانس کی قومی شناخت میں ریاستی سکیولرازم کی مرکزی حیثیت ہے۔ اس کے مطابق عوامی جگہیں، چاہے وہ کلاس رومز ہوں، کام کی جگہیں یا وزارتیں، مذہب سے بالکل فری ہونی چاہییں۔



Source: BBC Urdu





Advertisement





Popular Posts Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Comments...