Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Israeli anchor & analysts ran in panic when siren wailed during Iran's attack Israeli anchor & analysts ran in panic when siren wailed during Iran's attack Video Of Massive Destruction in Tel Aviv After Latest Iranian Strikes Video Of Massive Destruction in Tel Aviv After Latest Iranian Strikes Oops Moment: French PM Bayrou got stuck in Rafale Jet at Paris Air Show Oops Moment: French PM Bayrou got stuck in Rafale Jet at Paris Air Show Devastating scenes from Iran's latest strike on Israel, IT park destroyed Devastating scenes from Iran's latest strike on Israel, IT park destroyed Senator Pervez Rasheed raises voice for Ahmadis in parliament Senator Pervez Rasheed raises voice for Ahmadis in parliament Veteran actor Ayesha Khan found dead in Karachi apartment Veteran actor Ayesha Khan found dead in Karachi apartment

Britain Declared The Residence of Pakistani Scientist Dr. Abus Salam in London As National Heritage




برطانیہ میں ڈاکٹر عبدالسلام کا گھر قومی ورثہ قرار

برطانوی حکومت نے الیکٹروویک یونیفکیشن تھیوری میں خدمات سر انجام دینے پر نوبیل ایوارڈ کا اعزاز حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی، ڈاکٹر عبدالسلام کے برطانیہ میں واقع گھر کو قومی ورثہ قرار دے دیا ہے۔

وہ امپیر یئل کالج لندن میں تھیوریٹکل فزکس کے بانی تھے اور 1957 سے لے کر 1996 میں انتقال کے وقت تک وہ اسی گھر میں رہائش پذیر تھے۔

حال میں برطانوی محکمہ ورثہ نے ڈاکٹر عبدالسلام کے گھر کے باہر نصب کی جانے والی نیلے رنگ کی تختی کی رونمائی کی ہے۔

اس تختی پر لکھا ہے کہ 'عبدالسلام 1996-1926، ماہر طبیعات، نوبیل انعام یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں سائنس کے فاتح تھے'۔

پروفیسر مائیکل ڈف، جنہوں نے پروفیسر عبدالسلام کی سربراہی میں 1972 میں اپنی پی ایچ ڈی مکمل کی تھی، انہوں نے بھی ان کی خدمات کے اس اعتراف پر اپنے استاد کی تعریف کی۔

انہوں نے کہا کہ پٹنی میں اس مکان پر ایک نیلی تختی ڈاکٹر عبدالسلام کو ایک قابل فخر خراج تحسین ہے جہاں وہ 40 سال تک مقیم رہے۔

پروفیسر مائیکل ڈف نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالسلام نہ صرف بیسویں صدی کے ایک بہترین سائنسدان تھے، جنہوں نے فطرت کی چار بنیادی قوتوں میں سے دو کو متحد کیا بلکہ انہوں نے ترقی پذیر دنیا میں سائنس اور تعلیم کی بہتری کے لیے اپنی زندگی بھی وقف کردی تھی۔

ان کے ایک اور طالب علم پروفیسر ایان والسملے، جو اب امپیریئل کے ایک پروٹوسٹ ہیں انہوں نے طبعیات کے مضمون میں ڈاکٹر عبدالسلام کی خدمات کو شاندار قرار دیا۔

انہوں نے ڈاکٹر عبدالسلام کی سائنس سے وابستگی کو گہرا قرار دیا جس کے باعث ٹریسٹی میں نظریاتی طبعیات کے بین الاقوامی مرکز کی بنیاد رکھی گئی ہے، جس کا مقصد ترقی پذیر دنیا میں سائنس کی صلاحیت پیدا کرنا ہے۔



Source



Comments...