Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Journalist Arshad Sharif's mother passed away Journalist Arshad Sharif's mother passed away Mothers of blasphemy accused share heart wrenching stories how their kids were trapped Mothers of blasphemy accused share heart wrenching stories how their kids were trapped Marco Rubio's comments on US-Pak relations and India's concerns Marco Rubio's comments on US-Pak relations and India's concerns General Asif Ghafoor's assets seized in Pakistan? Rumors on social media - Details by Umar Cheema General Asif Ghafoor's assets seized in Pakistan? Rumors on social media - Details by Umar Cheema Global firm buys AI tech company founded by Pakistani entrepreneur for $1.7 Billion Global firm buys AI tech company founded by Pakistani entrepreneur for $1.7 Billion Najam Sethi's views on Khawaja Asif's statement about Pak-Afghan conflict Najam Sethi's views on Khawaja Asif's statement about Pak-Afghan conflict

France Detains Four People of Pakistani Origin Over Attack on Charlie Hebdo Ex-Offices




چارلی ہیبڈو کے پرانے دفاتر پر حملہ: فرانس میں 4 پاکستانی نژاد افراد گرفتار

فرانسیسی انتظامیہ نے ستمبر کے آخر میں جریدے چارلی ہیبڈو کے سابق دفاتر کے باہر چاقو سے حملے کے الزام میں گرفتار پاکستانی نژاد شخص سے مبینہ تعلق کے شبے میں مزید 4 پاکستانی نژاد افراد کو گرفتار کر لیا۔

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں گستاخانہ خاکے بنانے اور شائع کرنے والے میگزین 'چارلی ہیبڈو' کے دفاتر کے باہر چاقو کے حملے میں 4 افراد زخمی ہوئے تھے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق عدالتی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 'پیر کے روز 4 افراد کو حراست میں لیا گیا جن میں سے ایک پر بدھ کو دہشت گردی کی سازش کا الزام عائد کردیا گیا، جبکہ دیگر افراد کو جج کے سامنے پیش کیا جائے گا اور ان پر بھی باضابطہ الزام عائد کیے جانے کا امکان ہے'۔

ذرائع نے اخبار لے پاریسین کی رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان افراد پر شبہ ہے کہ انہیں پہلے سے حملہ آور کے منصوبے کا علم تھا اور انہوں نے اسے اس پر اکسایا'۔

حملہ آور 25 سالہ ظہیر حسان محمود کو حملے کے بعد دہشت گردی کے الزام کے تحت گرفتار کرلیا گیا تھا اور وہ اب بھی زیر حراست ہے۔

ان گرفتاریوں کی خبر پیرس کی ایک عدالت کی جانب سے چارلی ہیبڈو کے دفاتر اور مارکیٹ پر جنوری 2015 میں حملہ کرنے والے افراد کے گروپ کے دیگر 14 ساتھیوں کو مالی معاونت اور دہشت گردوں کے نیٹ ورک سے منسلک رہنے سمیت دیگر جرائم کا مرتکب قرار دینے کے دو روز بعد سامنے آئی ہے۔

چارلی ہیبڈو نے ستمبر میں ٹرائل کے آغاز پر دوبارہ گستاخانہ خاکے شائع کیے تھے۔

تین ہفتے بعد ایک پاکستانی شخص نے جریدے کے سابق دفاتر کے باہر حملہ کرکے 4 افراد کو زخمی کردیا تھا۔

16 اکتوبر کو ایک نوجوان چیچن مہاجر نے اپنے طلبا کو گستاخانہ خاکے دکھانے والے ٹیچر سیموئل پیٹی کا سر قلم کردیا تھا۔

بعد ازاں 29 اکتوبر کو حال ہی میں یورپ آنے والے نوجوان تیونسی شخص نے نیس شہر کے گرجا گھر میں چاقو سے حملہ کرکے 3 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

صدر ایمانوئیل میکرون کی حکومت نے شدت پسندی کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے قانون سازی متعارف کرائی تھی، جس پر متعدد مسلم ممالک نے غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔



Source





Advertisement





Popular Posts
Journalist Arshad Sharif's mother passed away

Journalist Arshad Sharif's mother passed away

Views 2696 | October 26, 2025
West Indies set a new record in ODI history

West Indies set a new record in ODI history

Views 1317 | October 22, 2025
Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Comments...