Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Exclusive scenes of stunning Fly-past by Pakistan Air Force hawks Exclusive scenes of stunning Fly-past by Pakistan Air Force hawks Speculation about the appointment of Chief of Defence Forces in Pakistan Speculation about the appointment of Chief of Defence Forces in Pakistan Imran Khan’s son Qasim's interview to The Reuters - Details by Shahzeb Khanzada Imran Khan’s son Qasim's interview to The Reuters - Details by Shahzeb Khanzada CCTV footage of child Ibrahim falling into manhole at Nipa Chowrangi CCTV footage of child Ibrahim falling into manhole at Nipa Chowrangi Ap Paida Bhi Nahi Hue Tab Mein Jail Gayi Thi - Interesting chat b/w Shehla Raza & Naeem Panjutha Ap Paida Bhi Nahi Hue Tab Mein Jail Gayi Thi - Interesting chat b/w Shehla Raza & Naeem Panjutha Imran Khan is healthy but he was very angry - Uzma Khan tells after meeting Imran Khan Imran Khan is healthy but he was very angry - Uzma Khan tells after meeting Imran Khan

Layyah: Two TLP Supporters Attack School Headmaster Declaring Him "Ahmadi" & "Wajib ul Qatal"



لیہ: تحریک لبیک سے تعلق رکھنے والے دو نوجوانوں کا لبیک یا رسول اللہ کے نعرے لگاتے ہوئے سکول ہیڈماسٹر پر قاتلانہ حملہ

پنجاب کے ضلع لیہ کے علاقے چوک اعظم کے نواحی گاؤں چک نمبر 464 ٹی ڈی اے میں سولہ سے بیس سال کی عمر کے دو نوجوانوں نے لبیک یا رسول اللہ ﷺ کے نعرے لگاتے ہوئےاسکول کے پرنسپل پر قاتلانہ حملہ کردیا۔ حملہ آور نوجوانوں کا کہنا تھا کہ ہیڈ ماسٹر قادیانی مرتد واجب القتل ہے۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق پولیس نے حملہ آورنوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس کے مطابق انہوں نے ذاتی رنجش کی بنا پر سکول پرنسپل پر حملہ کیا۔ اور جس پستول سے فائرنگ کی وہ بھی غیر قانونی اسلحہ ہے۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق سکول پرنسپل محفوظ ہیں اور پولیس کارروائی کر رہی ہے۔

اس واقعے پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے مشرق وسطیٰ اور مذہبی رہنما مولانا طاہر اشرفی نے نیا دور سے بات کرتےہوئے کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کو نہیں ہے۔ پہلی بات تو یہ کہ اب تک کی اطلاعات کے مطابق پرنسپل پر باطل الزامات کے تحت حملہ کر دیا گیا جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ حتیٰ کہ اگر کوئی قادیانی ہے تو اس کی جان لینے کی کسی کو اجازت نہیں۔ اور یہاں تک کہ اگر کسی نے توہین کی بھی ہے تو بھی ریاست اور اسکا قانون موجود ہے۔ اسی قانون کے پاس اختیار ہے کہ وہ کس معاملے پر ایکشن لے۔ انہوں نے کہا کہ وہ معاملے سے باخبر ہیں اور اس پر پیش رفت کو بھی مانیٹر کر رہے ہیں ریاست کسی کو بھی اسکے اختیارات اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے گی۔



Source




Comments...