Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Humiliation for India as their Tejas fighter jet crashes at Dubai Airshow, Pilot died Humiliation for India as their Tejas fighter jet crashes at Dubai Airshow, Pilot died Rana Sanaullah has condemned what happened to you, what do you say? Aleema Khan replies Rana Sanaullah has condemned what happened to you, what do you say? Aleema Khan replies Interesting debate between a Muslim guy and Hindu girl in India Interesting debate between a Muslim guy and Hindu girl in India Viral pictures of PAF and IAF officers at Dubai Airshow spark debate - BBC URDU's report Viral pictures of PAF and IAF officers at Dubai Airshow spark debate - BBC URDU's report Saudi Crown Prince Mohammed bin Salman receives grand welcome at White House Saudi Crown Prince Mohammed bin Salman receives grand welcome at White House 15 years old cadet sentenced for life in blasphemy case - mother shares heart wrenching details 15 years old cadet sentenced for life in blasphemy case - mother shares heart wrenching details

Four Members of A Muslim Family Killed in Canada, They Were Targeted For Being Muslim - Police




کینیڈا میں ایک ہی خاندان کے چار افراد کا قتل، مسلمان ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا، پولیس

کینیڈین پولیس کا کہنا ہے کہ ایک مسلمان خاندان کے چار افراد کو 'سوچے سمجھے منصوبے' کے تحت گاڑی کے نیچے روند کر قتل کیا گیا ہے۔

صوبہ اونٹاریو کے شہر لندن میں ایک پک اپ ٹرک نے فٹ پاتھ پر گاڑی چڑھا کر اس خاندان کو نشانہ بنایا۔ اس خاندان میں سے صرف نو سال کا ایک بچہ زندہ بچ پایا ہے اور شدید زخمی حالت میں ہسپتال داخل ہے۔

پولیس نے ایک 20 سالہ کینیڈین شخص کو قتل کے چار اور اقدامِ قتل کے ایک الزام کے تحت گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس کو یقین ہے کہ یہ ٹکر منصوبے کے تحت ماری گئی۔ پولیس نے اسے نفرت پر مبنی جرم قرار دیا ہے۔

ڈیٹیکٹیو سپرینٹنڈنٹ پال وائٹ نے نیوز کانفرنس کو بتایا کہ 'یہ مانا جا رہا ہے کہ ان افراد کو مسلمان ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔'

اُنھوں نے کہا کہ پولیس مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے پر غور کر رہی ہے۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ٹویٹ کیا کہ لندن، اونٹاریو سے آنے والی خبر سے انھیں شدید صدمہ پہنچا ہے۔ جن افراد کے پیاروں کو اس نفرت آمیز واقعے نے دہشت زدہ کیا ہے، ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ ہم اس بچے کے ساتھ بھی کھڑے ہیں جو اس وقت ہسپتال میں داخل ہے۔ ہمارے دل آپ کے ساتھ ہیں اور ہم آپ کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔

ہم لندن کی مسلم کمیونٹی اور پورے ملک میں موجود مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اسلاموفوبیا کی یہاں کوئی جگہ نہیں ہے۔ خاموشی سے پنپنے والی یہ نفرت نقصان دہ اور انتہائی شرمناک ہے۔ اسے ختم ہونا ہو گا۔

اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ بھی مقتولین کو خراجِ عقیدت پیش کرنے والوں میں شامل تھے۔ اُنھوں نے ٹویٹ کی کہ 'نفرت اور اسلامو فوبیا کی اونٹاریو میں کوئی جگہ نہیں ہے۔'

عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟

پولیس کے سپرینٹنڈنٹ پال وائٹ نے مزید کہا: 'ملزم اور ہلاک شدگان کے درمیان پہلے کوئی تعلق نہیں ہے۔' اُنھوں نے مزید کہا کہ ملزم نے ایک جیکٹ پہن رکھی تھی جو 'بلٹ پروف جیکٹ جیسی' لگ رہی تھی۔

حکام نے مزید کہا کہ جب اتوار کو مقامی وقت کے مطابق شام آٹھ بج کر 40 منٹ پر ہائیڈ پارک روڈ کے فٹ پاتھ پر یہ سیاہ ٹرک چڑھ رہا تھا تو اس وقت موسم اچھا تھا اور حدِ نگاہ بہت بلند تھی۔

ایک عینی شاہد نے سی ٹی وی نیوز کو اس منظر کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ اُنھیں اپنی کم سن بیٹی کی آنکھیں بند کرنی پڑیں۔

ایک اور عینی شاہد کے مطابق 'افراتفری' کا عالم تھا۔

پیج مارٹن نے کہا: 'ہر جگہ سے لوگ بھاگ رہے تھے۔ لوگ امدادی کارکنوں کو بتا رہے تھے کہ واقعہ کہاں ہوا ہے۔ ہر کوئی اشارے کر رہا تھا، چلا رہا تھا اور بازو گھما رہا تھا۔'



Source: BBC Urdu



Comments...