Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
"Imran Khan Ne Kaha Asad Umar Buzdil Aadmi Hai?" Sheikh Waqas Akram Pakistan arrests fisherman Ijaz working for Indian intelligence agencies Pakistan arrests fisherman Ijaz working for Indian intelligence agencies CCTV footage: Train collides with truck in Netherlands CCTV footage: Train collides with truck in Netherlands Fawad Chaudhry's exclusive conversation with Absar Alam on his meeting with Shah Mehmood Fawad Chaudhry's exclusive conversation with Absar Alam on his meeting with Shah Mehmood Why did you meet Shah Mehmood Qureshi in hospital? Imran Ismail replies Why did you meet Shah Mehmood Qureshi in hospital? Imran Ismail replies Sheikh Waqas 2 Sal Se Peshawar Se Nhn Nikla, Bill Main Chupa Betha Hai - Fawad Chaudhry Sheikh Waqas 2 Sal Se Peshawar Se Nhn Nikla, Bill Main Chupa Betha Hai - Fawad Chaudhry

Man Charged in London With Plotting to Murder Pakistani Blogger Ahmad Waqas Goraya in Netherlands




برطانوی نژاد پاکستانی پر نیدرلینڈز میں مقیم بلاگر کو قتل کرنے کی سازش میں ملوث ہونے کا الزام

لندن کے کرمنل کورٹ اولڈ بیلی میں ایک 31 سالہ پاکستانی کو ویڈیو لنک کے ذریعے ایک مقدمے کی سماعت میں پیش کیا گیا جس میں ان پر نیدرلینڈز میں رہائش پذیر ایک پاکستانی بلاگر کو قتل کرنے کی سازش میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔

لندن کے کرمنل کورٹ کے مطابق اب اگلی سماعت 29 اکتوبر کو ہوگی جس میں ملزم پر فرد جرم عائد ہوگی اور ٹرائل کے لیے چار جنوری 2022 کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

برطانیہ کے کراؤن پراسکیوشن سروس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق محمد گوہر خان پر 28 جون کو فرد جرم عائد کی گئی تھی کہ انھوں نے 'چند نامعلوم لوگوں' کے ہمراہ فروری اور جون کے درمیان نیدرلینڈز میں جلا وطنی کی زندگی گزارنے والے پاکستانی بلاگر احمد وقاص گورایہ کو قتل کرنے کی سازش کی تھی۔

بی بی سی کے نمائندے سکندر کرمانی کے مطابق لندن کے علاقے فارسٹ گیٹ سے تعلق رکھنے والے گوہر خان کو لندن کی میٹروپولیٹن پولیس نے 25 جون کو حراست میں لیا تھا جب وہ نیدرلینڈز سے لندن براستہ ٹرین واپس پہنچے تھے۔

برطانوی کراؤن پراسکیوشن سروس کے مطابق محمد گوہر خان پر کرمنل لا ایکٹ 1977 کے سیکشن 1 کح تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

احمد وقاص گورایہ ایک سماجی کارکن اور بلاگر ہیں جن کو پانچ مزید افراد کے ساتھ جنوری 2017 میں اغوا کر لیا گیا تھا تاہم بعد میں سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے شدید تنقید اور احتجاج کے بعد ان تمام افراد کو چھوڑ دیا گیا تھا۔

اس واقعے کے بعد احمد وقاص گورایہ واپس نیدرلینڈ چلے گئے جہاں وہ دو ہزار سات سے رہائش پزیر تھے۔ تاہم فروری 2020 میں ان پر ان کے گھر کے باہر حملہ کیا گیا اور ڈرایا دھمکایا گیا۔

صحافیوں کے تحفظ کی عالمی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے بھی اس واقعہ کی شدید مذمت کی اور ڈچ حکام سے مطالبہ کیا کہ ان کا تحفظ کیا جائے۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے احمد وقاص گورایہ نے بتایا کہ اس سال 12 فروری کو پولیس ان کے گھر آئی اور ان کو اطلاع دی کہ ان کی زندگی خطرے میں ہے اور فوراً نامعلوم محفوظ مقام پر چلنے کو کہا۔

احمد وقاص گورایہ کے مطابق پولیس کو حملہ آور کے متعلق پیشگی اطلاع تھی۔



Source: BBC Urdu





Advertisement





Popular Posts Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Comments...