Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Asad Umar shares an incident of Imran Khan's superstition Asad Umar shares an incident of Imran Khan's superstition Indian military shake-up: Lt Gen DS Rana removed, transferred to (KalaPani) over RAW document leak Indian military shake-up: Lt Gen DS Rana removed, transferred to (KalaPani) over RAW document leak Muhammad Malick's comments on Pak India conflict Muhammad Malick's comments on Pak India conflict Pak-India Tensions: Sirens Installed In 29 Districts Of Khyber Pakhtunkhwa Pak-India Tensions: Sirens Installed In 29 Districts Of Khyber Pakhtunkhwa Telegram leaked document exposes RAW’s role in Pahalgam false flag Operation Telegram leaked document exposes RAW’s role in Pahalgam false flag Operation Indian Punjab Ke Chief Minister Ki Narendra Modi Ko Dhamki Indian Punjab Ke Chief Minister Ki Narendra Modi Ko Dhamki



کراچی: گلستان جوہر میں رینجرز اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ٹیکسی ڈرائیور مراد علی کے اہلخانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ رینجرز اہلکاروں نے مراد علی کو ٹیکسی سے نیچے اتار کر قتل کیا ہے۔
مراد علی کے قتل کے چاروں رینجرز اہلکار ذمے دار ہیں، چاروںکو گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دی جائے ، معصوم شہریوں کو قتل کرنے کا لائسنس رینجرز اہلکاروں کو کس نے دیا ، صدر مملکت، چیف جسٹس ، گورنر سندھ واقعے کا از خود نوٹس لیے کر انصاف فراہم کریں۔ منگل کو گلستان جوہر میں رینجرز اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ٹیکسی ڈرائیور کی بیوہ دعا خاتون اور بھائی اعجاز نے نمائندہ ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول مراد علی2 معصوم بچوں کا باپ اور5 بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھا ، مقتول 3 ماہ قبل بھٹائی آباد سے چشتی نگر میں واقع اپنے بھائی اعجاز کے مکان میں منتقل ہوا تھا ان کا آبائی تعلق خیر پور سے ہے، مقتول دن رات ٹیکسی چلا کر اپنا گذارہ کرتا تھا ۔

واقعے کے روز مقتول افطار سے قبل ڈائریا میں مبتلا اپنے بڑے بیٹے زوہیب کو دوائی دلانے کے لیے جلدی میں جا رہا تھا کہ افطار اور تراویح کے بعد ڈاکٹرز کا ملنا مشکل ہو جاتا ہے کہ افسوسناک واقعہ ہو گیا انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ رینجرز اہلکاروں نے مراد علی کو ٹیکسی روکنے کے بعد ٹیکسی سے نیچے اتار کر قتل کیا ہے اور واقعہ کہیں دوسرے مقام پر ہوا بعد میں ٹیکسی پر فائرنگ کی گئی۔ اگر مراد علی ٹیکسی چلا رہا ہوتا تو ٹیکسی کی سیٹ پر یا ٹیکسی میں خون کے نشانات موجود ہوتے، مراد علی کے قتل میں ایک رینجرز اہلکار ملوث نہیں ہے موقع پر موجود چاروں رینجرز اہلکار قتل کے ذمے دار ہیں۔ مقتول مراد علی کے اہلخانہ نے صدر آصف علی زرداری ، چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے مطالبہ کیا کہ واقعے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے قتل میں ملوث چاروں رینجرز اہلکاروں کو گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دی جائے۔


Source: Express News



Comments...