Top Rated Posts ....

President Arif Alvi growing his family business using his government designation?

Posted By: Muzamil, December 01, 2021 | 06:04:29


President Arif Alvi growing his family business using his government designation?




گورنر ہاؤس میں صدر کے بیٹے کی کاروباری تقریب اور سوشل میڈیا پر بحث: کیا صدر پاکستان کا نام نجی کاروبار کے ساتھ منسلک ہونا درست ہے؟

ہم نے معصومانہ طریقے سے اس لیے تقریب کی جگہ بدلی کہ کسی کو تکلیف نہیں ہو گی لیکن شاید یہ دانشمندانہ فیصلہ نہیں تھا۔‘

گزشتہ روز ٹوئٹر پر ایک تقریب کی تصویر شیئر ہوئی جس میں صدر پاکستان عارف علوی اور ان کی اہلیہ کو بیٹے اواب علوی کے ساتھ گورنر ہاؤس کراچی میں ایک تقریب میں شرکت کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

اگر یہ کوئی سرکاری تقریب ہوتی تو معاملہ مختلف ہوتا لیکن یہ تقریب علوی ڈینٹل اور امریکی کمپنی کے مابین پاکستان میں کلینکس کی چین شروع کرنے کے شراکت داری معاہدے کی تھی۔

صدر پاکستان عارف علوی نے بھی ٹوئٹر پر اواب علوی کو اپنے دوستوں کے ساتھ اس نئی شراکت داری پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک میں بیرونی سرمایہ کاری بھی آئے گی۔

اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر تنقیدی پوسٹس میں سوال اٹھایا گیا کہ کیا صدر عارف علوی کی اس تقریب میں شرکت مفادات کا ٹکراؤ نہیں اور ایک نجی کمپنی کی تقریب گورنر ہاوس میں کیسے منعقد ہوئی؟





’گورنر ہاوس میں تقریب منعقد کرنے کا فیصلہ دانشمندانہ نہیں تھا‘

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے اواب علوی کا کہنا تھا کہ ’ہم نے یہ تقریب علوی ڈینٹل میں کرنی تھی لیکن قریب ہی ایک سکول ہے اور صدر کی آمد کا وقت سکول کی چھٹی کے وقت سے مل رہا تھا تو ایسے میں سکیورٹی کے مسائل ہوتے، سڑک بلاک ہوتی اور مجھے ڈر تھا کہ بدمزگی ہو جائے گی، لوگوں کو مشکل ہو گی۔ اسی لیے ہم نے یہ تقریب گورنر ہاؤس میں منتقل کر دی۔‘

انھوں نے کہا کہ ’اب مجھے اس بات کا احساس ہو رہا ہے کہ ہم نے معصومانہ طریقے سے تقریب کی جگہ بدلی کہ کسی کو تکلیف نہ ہو لیکن شاید یہ دانشمندانہ فیصلہ نہیں تھا۔‘

اس سوال کے جواب میں کہ ایک نجی کمپنی کی تقریب گورنر ہاؤس میں کیسے ہوئی تو اواب کا کہنا تھا کہ ’جہاں وی وی آئی پی افراد ہوں، ایسے کیس میں بہتر ہوتا ہے کہ آپ سکیورٹی کی وجہ سے کسی اور جگہ کی بجائے گورنر ہاؤس میں تقریب کر لیں جس کے لیے ہماری گورنر عمران اسماعیل سے بات ہوئی اورگورنر ہاؤس میں اس کی اجازت ہوتی ہے۔‘

اس تقریب کے اخراجات کے سوال پر اواب نے جواب دیا کہ یہ تقریب گورنر ہاؤس میں ضرور منعقد ہوئی لیکن اس کے تمام اخراجات جو تقریبا چالیس پچاس ہزار روپے تھے وہ انھوں نے خود ادا کیے جس کی رسید ان کے پاس موجود ہے۔

’مفادات کا کوئی ٹکراؤ نہیں، صدر میرے والد کی حیثیت سے موجود تھے‘

اس بزنس ڈیل سے متعلق سوال پر اواب کا کہنا تھا کہ صدر پاکستان ’ڈاکٹر عارف علوی کا اس ڈیل سے قطعی کوئی تعلق نہیں اور نا ہی اس سے ان کا کوئی معاشی مفاد جڑا ہے‘ اس لیے مفادات کے ٹکراؤ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

اواب علوی کا کہنا تھا کہ اس ڈیل میں علوی ڈینٹل بھی شامل نہیں صرف اس کا نام استعمال کیا گیا۔

’ڈاکٹر انس اطہر ہمارے پرانے دوست ہیں جنھیں میں کافی عرصے سے جانتا ہوں۔ یہ ڈیل میرے اور ڈاکٹر انس کے درمیان طے پائی، جس میں علوی ڈینٹل کا کوئی کردار نہیں سوائے اس بات کے کہ میرا تعلق علوی ڈینٹل کے ساتھ ہے۔‘

اس سوال کے جواب میں کہ اس تقریب میں صدر پاکستان نے کس حیثیت سے شرکت کی تو اواب کا کہنا تھا کہ ’ڈاکٹر عارف علوی نے اس تقریب میں میرے والد کی حیثیت سے شرکت کی۔ ہاں وہ صدر پاکستان ضرور ہیں لیکن وہ میرے والد بھی ہیں۔ ان کے علاوہ میری والدہ اور اہلیہ بھی وہاں موجود تھیں، ڈاکٹر انس کا خاندان بھی موجود تھا کیوںکہ ہر کسی کے لیے ایسے اہم مواقع پر خاندان کی موجودگی اہمیت رکھتی ہے۔‘

'میں سمجھتا ہوں کہ اگر میں نے یہ تقریب ان کے بغیر کی ہوتی تو یہ ان کے ساتھ نا انصافی ہوتی اور میں ان کے بغیر یہ تقریب کر ہی نہیں سکتا تھا۔'





کیا ڈاکٹر عارف علوی اب بھی علوی ڈینٹل سے منسلک ہیں؟

اس سارے معاملے میں اہم سوال یہ ہے کہ کیا صدر پاکستان اب بھی علوی ڈینٹل سے منسلک ہیں؟ اواب علوی کے مطابق ’سنہ 2018 میں صدر منتخب ہونے کے بعد انھوں نے علوی ڈینٹل نیٹ ورک سے استعفی دے دیا تھا اور اب یہ مکمل طور پر ان کی ملکیت میں ہے۔‘

اواب کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں ان کا دامن صاف ہے اور شفافیت کا اس قدر خیال رکھا جاتا ہے کہ کراچی میں گھر کے تمام اخراجات سے صدر کا کوئی لینا دینا نہیں جس کا ریکارڈ الگ رکھا جاتا ہے۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ اگر صدر عارف علوی نے علوی ڈینٹل سے استعفی دے دیا تھا تو پھر ان کی ویب سائٹ پر آج بھی ان کا نام بطور ٹیم ممبر کیوں موجود ہے اور وہاں ان کے تفصیلی تعارف میں ان کے استعفی کا ذکر کیوں نہیں تو انھوں نے جواب دیا کہ ’ویب سائٹ پر ہمیں ہٹا دینا چاہیے لیکن مقصد صرف یہ تھا کہ ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ وہ اب صدر پاکستان ہیں لیکن یہ درست ہے کہ ویب سائٹ سے ان کا نام ہٹا دینا چاہیے۔‘





کیا صدر پاکستان کا نام نجی کاروبار کے ساتھ منسلک ہونا درست ہے؟

آئین پاکستان کے مطابق صدر مملکت کے حلف میں لکھا گیا ہے کہ صدر اپنے ذاتی مفادات کو سرکاری کاموں اور فیصلوں پر اثر انداز نہیں ہونے دیں گے۔

ایک سینیئر قانون دان نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بی بی سی کو بتایا کہ صدر پاکستان کو ایسے معاملات میں احتیاط کرنی چاہیے کیوںکہ ان کا نام اب بھی ایک نجی کمپنی اپنی ویب سائٹ پر استعمال کر رہی ہے جو مفادات کا واضح ٹکراؤ ہے۔

انھوں نے کہا کہ صدر پاکستان سے سوال کیا جا سکتا ہے کہ کیا ان کو معلوم ہے کہ ان کا نام استعمال ہو رہا ہے اور اس کے نتائج ہو سکتے ہیں۔

سینیئر قانون دان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں کوئی صدر پاکستان کے خلاف نا اہلی کی درخواست بھی کر سکتا ہے۔

’صدر پاکستان کو وضاحت دینی چاہیے‘

سوشل میڈیا پر اس معاملے پر تنقید کے دوران مختلف سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

نون لیگ کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’کس قانون کے تحت اور کیوں صدر پاکستان نے گورنر ہاوس کو اپنے نجی بزنس کی تقریب کے لیے استعمال کیا، حکومت کو اس کی وضاحت دینی ہو گی۔ ‘

شہزاد غیاث شیخ نے لکھا کہ ’اگر مریم نواز یا بلاول بھٹو نے صدارتی ہاؤس کو نجی بزنس کے منصوبے کے لیے یوں استعمال کیا ہوتا تو پھر کیا ہوتا؟‘

سینیئر صحافی ڈاکٹر معید پیرزادہ کے مطابق صدر عارف علوی کو اس معاملے کی وضاحت کرنی چاہیے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا اعتراف

بی بی سی نے ایوان صدر سے یہ جاننے کے لیے رابطہ کیا کہ ڈاکٹر عارف علوی کا نام علوی ڈینٹل کی ویب سائٹ پر ان کے استعفی کے باوجود کیوں موجود ہے جس کا تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ کی گئی ہے جس میں ان کے بطور صدر اس تقریب میں شرکت پر کوئی بات نہیں کی گئی تاہم انھوں نے اعتراف کیا کہ اواب علوی اور ان کے دوست کے درمیان معاہدے پر ان کی موجودگی میں دستخط کی تقریب کے لیے گورنر ہاؤس ایک اچھا انتخاب نہیں تھا۔






Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Advertisement





Popular Posts

Comments...