Top Rated Posts ....

Pattoki: Guests enjoy meal after killing laborer in wedding hall, police arrests 12 after video went viral

Posted By: Hashim Ali, March 22, 2022 | 07:13:33


Pattoki: Guests enjoy meal after killing laborer in wedding hall, police arrests 12 after video went viral



پنجاب: پتوکی کے شادی ہال میں لڑائی میں محنت کش کی ہلاکت، 12 ملزمان گرفتار

پاکستان کے صوبے پنجاب کے ضلع قصور کی تحصیل پتوکی میں ایک شادی ہال میں باراتیوں کے مبینہ تشدد سے محنت کش محمد اشرف کی ہلاکت کے واقعے میں مقدمہ درج کر کے 12 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

ڈی پی او قصور کے مطابق پولیس کی ٹیموں نے رات گئے کنگن پور، پتوکی اور سرائے مغل میں کارروائی کرکے ان افراد کو حراست میں لیا ہے۔

واضح رہے کہ پیر کو پتوکی کے ایک شادی ہال میں ایک پاپڑ بیچنے والے کے ساتھ باراتیوں کے تنازعے پر جھگڑا ہوا تو پھر وہاں موجود باراتیوں نے انھیں تشدد کر کے ہلاک کر دیا۔ محنت کش محمد اشرف کا تعلق تحصیل چونیاں کے علاقے جاگوالہ سے تھا۔

پولیس کے مطابق ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں ڈاکٹرز نے متوفی کے جسم پر تشدد کی تصدیق نہیں کی تاہم واقعے کی ہر پہلو سے انکوائری کی جارہی ہے۔ ان کے مطابق جائے واردات سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں، حتمی رپورٹ آنے کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے۔پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب نے رات کو اس واقعہ کا نوٹس لیا تھا۔ ان کے مطابق ڈی پی او قصور واقعے کی تفتیش اپنی نگرانی میں کر رہے ہیں، انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں گے۔ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق مزید افراد کو شامل تفتیش کرنے کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر شواہد کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے۔

اس مقدمے میں ایف آئی آر محمد اشرف عرف سلطان کے بہنوئی پرویز کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔ پرویز کے مطابق شادی ہال کے باہر محمد اشرف پاپڑ فروخت کر رہا تھا کہ تکرار ہوگئی اور وہاں موقعے پر موجود افراد نے ان پر تشدد شروع کر دیا اور پھر انھیں ہال کے اندر لے گئے۔ ان کے مطابق یہ افراد محمد اشرف کو مکوں اور ٹھڈوں سے مار رہے تھے اور ہم نے جا کر ان کی منت سماجت بھی کی۔ ان کے مطابق جب ہم نے محمد اشرف کو چھڑایا تو وہ بہت زخمی تھے اور پھر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی وفات پا گئے۔

سوشل میڈیا پر ردعمل: پتوکی میں ہونے والا واقعہ،‘ہمارا ضمیر نہیں مرا، درحقیقت ہم مر چکے ہیں‘

اس محنت کش کی ہلاکت پر سوشل میڈیا پر بھی ردعمل دیکھنے میں آرہا ہے جہاں لوگ اس بات پر سوال اٹھا رہے ہیں کہ کس قدر بے حسی بڑھ گئی ہے کہ ایک طرف لاش پڑی ہوئی ہے اور دوسری جانب لوگ کھانا کھا رہے ہیں۔

ایک صرف نے لکھا کہ ’پتوکی کے واقعہ کو صرف اس طرح نہ لیجیے کہ وہاں کچھ درندوں نے ایک انسان کی جا ن لے لی اس واقعہ نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ ہمارے اندر ایسے حیوان بھی بستے ہیں جو کسی کی لاش بچھا کر ایسی بے حسی اور بے شرمی سے کھانا کھا لیتے ہیں۔‘

عدنان رضا خان نامی صارف نے لکھا کہ ’پتوکی میں ہونے والا واقعہ _ ہمارا ضمیر نہیں مرا در حقیقت ہم مر چکے ہیں۔‘


Source: BBC Urdu



Comments...