Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Put your energies into something constructive - DG ISPR takes class of Ajmal Jami Put your energies into something constructive - DG ISPR takes class of Ajmal Jami Breaking News: Lahore High Court approved the bail of Engineer Muhammad Ali Mirza Breaking News: Lahore High Court approved the bail of Engineer Muhammad Ali Mirza CCTV footage of child Ibrahim falling into manhole at Nipa Chowrangi CCTV footage of child Ibrahim falling into manhole at Nipa Chowrangi DG ISPR’s remarks sparks laughter in the entire hall DG ISPR’s remarks sparks laughter in the entire hall Angry Imran khan dissolves PTI’s political committee, raises question on some PTI's members loyalty Angry Imran khan dissolves PTI’s political committee, raises question on some PTI's members loyalty Ap Paida Bhi Nahi Hue Tab Mein Jail Gayi Thi - Interesting chat b/w Shehla Raza & Naeem Panjutha Ap Paida Bhi Nahi Hue Tab Mein Jail Gayi Thi - Interesting chat b/w Shehla Raza & Naeem Panjutha

There is no place for Muslim graves in Berlin (Germany)

Posted By: Muzaffar, April 24, 2022 | 07:59:15

There is no place for Muslim graves in Berlin (Germany)



جرمنی کے شہر برلن میں مسلمانوں کے لیے قبر کی جگہ ملنا مشکل

جرمنی کے دارالحکومت برلن میں مسلمانوں کی بہت بڑی تعداد رہائش پذیر ہے، لیکن وہاں مسلمانوں کو دفنانے کے لیے جگہ کم پڑتی جا رہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جنازہ گاہ ’مرکز‘ کے منتظم ایسیکلی کارایل کا کہنا ہے کہ ’مسلمانوں کو دفنانے کے لیے قبر ملنا مشکل ہوچکا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’برلن میں قبر کے لیے جگہ ڈھونڈنا 2008 سے ایک مسئلہ ہے، لیکن گذشتہ چند ماہ کے دوران اس مسئلے میں شدت آئی ہے۔ کوئی جگہ باقی نہیں ہے۔ اچانک برلن میں مسلمانوں کو دفنانا ناممکن ہوچکا ہے۔‘

ویب ڈیزائنر کاتجا نیپرٹ نے بتایا کہ 10 برس قبل جب وہ رضاکار کے طور پر کام کر رہی تھیں تو ان کا اس مسئلے کے ساتھ واسطہ پڑا۔ ’اپنے پیاروں کے لیے قبر ایک بنیادی انسانی ضرورت ہے۔ شہر میں قبر کی جگہ نہ ملنا بہت سارے مسلمانوں کا مسئلہ ہے۔‘
کاتجا نیپرٹ نے اس سلسلے میں ایک مہم بھی شروع کر رکھی ہے۔ ان کو کچھ کامیابی حاصل ہوئی ہے، لیکن پھر بھی مسائل اپنی جگہ موجود ہیں۔
کاتجا نیپرٹ اور ان کے ساتھیوں نے علامتی تابوت اٹھا کر گلیوں میں احتجاجی مظاہرے کیے جس کی وجہ سے مسلمانوں کو ایک ہزار قبروں کے لیے قبرستان بنانے کی جگہ ملی، لیکن وہ تین برس بعد کم پڑ گئی۔

برلن کی انتظامیہ کے مطابق شہر میں مسلمانوں کے لیے چھ قبرستان ہیں، لیکن اس وقت صرف ایک قبرستان میں جگہ باقی ہے، تاہم وہ بہت دور واقع ہے۔
ایسیکلی کارایل انتظامیہ کی طرف سے مایوس نظر آتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گذشتہ 10 برس سے ہر کوئی وعدے کر رہا ہے، لیکن قبرستان کی جگہ مختص کرنے کے لیے کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔


Source



Comments...