Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Breaking News: U.S. attacks three Iranian nuclear sites with B2 Bombers Breaking News: U.S. attacks three Iranian nuclear sites with B2 Bombers Senator Pervez Rasheed raises voice for Ahmadis in parliament Senator Pervez Rasheed raises voice for Ahmadis in parliament Israelis who mocked Muslims of Gaza forced to cry after being attacked Israelis who mocked Muslims of Gaza forced to cry after being attacked Iran's response to American strikes on its nuclear sites Iran's response to American strikes on its nuclear sites Hamid Mir's views on Trump's nomination for Nobel Peace Prize by Pakistan Hamid Mir's views on Trump's nomination for Nobel Peace Prize by Pakistan Satellite images released of US strike on nuclear facilities in Iran Satellite images released of US strike on nuclear facilities in Iran

US decides to increase pressure on Taliban after Taliban impose burqa on Afghan women



خواتین کے لیے مکمل پردہ، امریکہ کا طالبان پر دباؤ بڑھانے کا عندیہ

امریکہ نے کہا ہے کہ اگر طالبان نے خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو محدود کرنے سے متعلق کیے گئے حالیہ فیصلے واپس نہیں لیے تو ان پر دباؤ بڑھایا جائے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق منگل کو امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ ’ہم نے اس معاملے پر براہ راست طالبان سے رابطہ کیا ہے۔‘
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب سنیچر کو افغان طالبان کے سپریم لیڈر ہبت اللہ اخونزادہ نے خواتین کے لیے مکمل پردے کو لازمی قرار دیا تھا۔

نیڈ پرائس کا کہنا ہے کہ اگر طالبان خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو محدود کرنے سے متعلق اپنے اقدامات واپس نہیں لیتے تو ان پر دباؤ بڑھائیں گے۔
’ہم نے اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کی ہے۔ ہم طالبان پر دباؤ بڑھانے کے لیے اقدامات کرتے رہیں گے کہ وہ ان میں سے کچھ فیصلے واپس لیں اور جو وعدے انہوں نے کیے ان پر عمل کیا جائیں۔‘
انہوں نے طالبان کے خلاف ممکنہ اقدامات کی وضاحت نہیں کی۔
دوسری جانب سے کابل کے شہر نو میں خواتین کی جانب سے مکمل پردے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہوا ہے۔ سکارف پہنے خواتین نے احتجاجی پوسٹرز اٹھائے ہوئے تھے۔

افغان طالبان کی جانب سے خواتین کے لیے مکمل پردے کے فیصلے پر عالمی سطح پر بھی تنقید ہو رہی ہے۔
ہبت اللہ اخونزادہ کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ خواتین خود کو سر سے پاؤں تک ڈھانپنے والا برقع پہنیں جو روایتی اور باعزت طریقہ ہے۔
طالبان کے گذشتہ دور حکومت میں بھی خواتین پر سخت پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔
سنیچر کو جاری حکم نامے میں خواتین کے لیے نیلے ٹوپی والے برقعے کو مناسب قرار دیا گیا ہے۔
طالبان کی حکومت کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری نے جو شرائط پیش کی تھیں ان میں لڑکیوں کی تعلیم کا اہم مطالبہ بھی شامل تھا۔

اگست 2021 میں امریکی اور نیٹو فوجیوں کے انخلا کے بعد طالبان نے ملک کا کنٹرول سنبھالا تھا۔
بین الاقوامی برادری کے شرائط کے باوجود طالبان نے خواتین کو کام سے روک دیا ہے اور ان کو محرم کے بغیر سفر کرنے کی بھی اجازت نہیں۔
اس کے علاوہ زیادہ تر لڑکیوں کو ساتویں جماعت سے آگے سکول جانے سے روکا گیا ہے۔
امریکہ اور دیگر ممالک نے پہلے ہی سے ترقیاتی امدادی پروگراموں میں کٹوتی کی ہے اور کابل پر قبضے کے بعد بینکنگ کے نظام پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں۔


Source



Comments...