Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
CCTV Footage: Family returning from US robbed at doorstep CCTV Footage: Family returning from US robbed at doorstep Big Shake-Up in KPK govt: CM KPK Ali Amin Gandapur has been replaced by Suhail Afridi  Big Shake-Up in KPK govt: CM KPK Ali Amin Gandapur has been replaced by Suhail Afridi  Why western societies are becoming intolerant towards migrants and Muslims? Why western societies are becoming intolerant towards migrants and Muslims? Former senator Mushtaq Ahmad released from Israel's prison, tells Israeli torture in video message Former senator Mushtaq Ahmad released from Israel's prison, tells Israeli torture in video message What is happening behind PPP & PML-N conflict? Hamid Mir's revelations What is happening behind PPP & PML-N conflict? Hamid Mir's revelations UK court fines £50,000 penalty on Adil Raja in defamation case UK court fines £50,000 penalty on Adil Raja in defamation case

US decides to increase pressure on Taliban after Taliban impose burqa on Afghan women



خواتین کے لیے مکمل پردہ، امریکہ کا طالبان پر دباؤ بڑھانے کا عندیہ

امریکہ نے کہا ہے کہ اگر طالبان نے خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو محدود کرنے سے متعلق کیے گئے حالیہ فیصلے واپس نہیں لیے تو ان پر دباؤ بڑھایا جائے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق منگل کو امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ ’ہم نے اس معاملے پر براہ راست طالبان سے رابطہ کیا ہے۔‘
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب سنیچر کو افغان طالبان کے سپریم لیڈر ہبت اللہ اخونزادہ نے خواتین کے لیے مکمل پردے کو لازمی قرار دیا تھا۔

نیڈ پرائس کا کہنا ہے کہ اگر طالبان خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو محدود کرنے سے متعلق اپنے اقدامات واپس نہیں لیتے تو ان پر دباؤ بڑھائیں گے۔
’ہم نے اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کی ہے۔ ہم طالبان پر دباؤ بڑھانے کے لیے اقدامات کرتے رہیں گے کہ وہ ان میں سے کچھ فیصلے واپس لیں اور جو وعدے انہوں نے کیے ان پر عمل کیا جائیں۔‘
انہوں نے طالبان کے خلاف ممکنہ اقدامات کی وضاحت نہیں کی۔
دوسری جانب سے کابل کے شہر نو میں خواتین کی جانب سے مکمل پردے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہوا ہے۔ سکارف پہنے خواتین نے احتجاجی پوسٹرز اٹھائے ہوئے تھے۔

افغان طالبان کی جانب سے خواتین کے لیے مکمل پردے کے فیصلے پر عالمی سطح پر بھی تنقید ہو رہی ہے۔
ہبت اللہ اخونزادہ کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ خواتین خود کو سر سے پاؤں تک ڈھانپنے والا برقع پہنیں جو روایتی اور باعزت طریقہ ہے۔
طالبان کے گذشتہ دور حکومت میں بھی خواتین پر سخت پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔
سنیچر کو جاری حکم نامے میں خواتین کے لیے نیلے ٹوپی والے برقعے کو مناسب قرار دیا گیا ہے۔
طالبان کی حکومت کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری نے جو شرائط پیش کی تھیں ان میں لڑکیوں کی تعلیم کا اہم مطالبہ بھی شامل تھا۔

اگست 2021 میں امریکی اور نیٹو فوجیوں کے انخلا کے بعد طالبان نے ملک کا کنٹرول سنبھالا تھا۔
بین الاقوامی برادری کے شرائط کے باوجود طالبان نے خواتین کو کام سے روک دیا ہے اور ان کو محرم کے بغیر سفر کرنے کی بھی اجازت نہیں۔
اس کے علاوہ زیادہ تر لڑکیوں کو ساتویں جماعت سے آگے سکول جانے سے روکا گیا ہے۔
امریکہ اور دیگر ممالک نے پہلے ہی سے ترقیاتی امدادی پروگراموں میں کٹوتی کی ہے اور کابل پر قبضے کے بعد بینکنگ کے نظام پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں۔


Source





Advertisement





Popular Posts Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Comments...