
Mathira's Ad
اسلام آباد: پاکستان کی میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے عوامی شکایات پر ملک کی مشہور خاتون سٹار کے ایک اشتہار کو ‘غیر اخلاقی’ قرار دے کر اس پر پابندی لگا دی ہے۔
اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق، پیمرا نے تمام براڈ کاسٹرز کو ایک خط کے ذریعے ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ فوری طور پر ‘جوش کنڈوم’ کے اشتہار چلانا بند کر دیں۔
پاکستانی معاشرے میں مانع حمل کے طریقوں پر مذہبی حلقوں کی جانب سے سخت ردعمل کے خدشہ کی وجہ سے میڈیا پر کھلے عام بات کرنے سے عموماً گریز کیا جاتا ہے۔
تاہم اس قسم کے غیر ذمہ درانہ اشتہار پر پابندی سے خدشہ ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی جیسا انتہائی اہم موضوع اجاگر نہیں ہو سکے گا۔
پچاس سیکنڈ پر مشتمل اس اشتہار میں متیرہ نے نئی دلہن کا کردار ادا کیا تھا جو اپنے شوہر کی خدمت کر کے ایک پڑوسی جوڑے کو حسد میں مبتلا کر دیتی ہے۔
بالاخر جب پڑوسی متیرہ کے شوہر سے پوچھتا ہے کہ آخر وہ کس طرح اپنی بیوی کو خوش رکھتا ہے تو اس کا جواب ہوتا ہے: ‘اپنی زندگی میں جوش لاؤ’۔
پیمرا کے ترجمان فخر الدین مغل نے بتایا کہ خط میں اشتہار کو ناشائستہ، غیر اخلاقی، سماجی، تہذیبی اور اخلاقی روایات کے مخالف قرار دیا گیا ہے۔
‘اس طرح کے غیر اخلاقی اشتہار کا پاکستانی ٹی وی چینلز پر، وہ بھی رمضان کے مہینے میں، چلنے پر ایکشن لیا جانا ضروری تھا’۔
اقوام متحدہ کے مطابق، ہر تیسرے پاکستانی کو مانع حمل کے طریقوں تک دسترس حاصل نہیں ہے اور ملک کی اٹھارہ کروڑ کی آبادی میں ہر سال دو فیصد کا اضافہ ہو رہا ہے۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ملک کی تیزی سے بڑھتی آبادی کی وجہ سے قدرتی وسائل پر شدید بوجھ پڑ رہا ہے۔
جوش کنڈوم کو پاکستان میں ڈی کے ٹی انٹرنیشنل مارکیٹ کر رہی ہے۔
یہ ایک امریکی این جی او ہے جو ترقی پزیر ملکوں میں آبادی پر کنٹرول اور ایچ آئی وی سے بچاؤ کے لیے کام کرتی ہے۔
Fiza Ali exposed Tiktoker Kashif Zameer in live show, all of his gold turned out to be fake
Engineer Muhammad Ali Mirza's first response after being released from Jail
UK canceled social media influencer Rajab Butt’s visa and deported back to Pakistan
Dramatic video shows a private jet crashes on a highway in Florida
A woman had an interesting chat with Bilawal Bhutto during his stroll in Lahore's streets
Ducky Bhai's exclusive interview with Yasir Shami regarding his detainment by FIA










