Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Former CM Punjab Manzoor Watto offering funeral prayer while sitting in Land Cruiser Former CM Punjab Manzoor Watto offering funeral prayer while sitting in Land Cruiser Donald Trump's hard hitting tweet about Iranian Supreme Leader Ayatollah Khamenei Donald Trump's hard hitting tweet about Iranian Supreme Leader Ayatollah Khamenei Pakistani Passport now ranked amongst 100 top passports in the world Pakistani Passport now ranked amongst 100 top passports in the world Amazing video: Drone saves man from collapsing house in china Amazing video: Drone saves man from collapsing house in china PMLN's Rana Sanaullah's exclusive interview with Irshad Bhatti PMLN's Rana Sanaullah's exclusive interview with Irshad Bhatti After Iran, Donald Trump won't accept any further aggression against Pakistan by India - Najam Sethi After Iran, Donald Trump won't accept any further aggression against Pakistan by India - Najam Sethi

Chief Justice Umar Ata Bandial terms Article 62(1)(f) 'draconian' constitutional provision



تاحیات نااہلی کا آرٹیکل 62 ون ایف کالا قانون ہے۔۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے “صادق اور امین” والے آرٹیکل کو کالا قانون قرار دے دیا۔

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ تاحیات نااہلی کا آرٹیکل 62 (1) (f) کالا قانون ہے۔

فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کے خلاف عدالت عظمیٰ میں دائر درخواست پر چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ اس دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ تاحیات نااہلی کا آرٹیکل 62 ون ایف کالا قانون ہے۔ موجودہ کیس کو محتاط ہوکر سکیں گے۔دوران سماعت وکیل وسیم سجاد نے عدالت کو بتایا کہ فیصل واوڈا نے 2018ء میں انتخابات لڑے اور 2 سال بعد ان کے غلط بیان حلفی پر نااہلی کی درخواست ہائیکورٹ میں دائر ہوئی۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو غلط بیان حلفی پر تحقیقات کا اختیار حاصل ہے۔ سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کے تاحیات نااہلی کے حکم کو کالعدم قرار بھی دے تو حقائق تو وہی رہیں گے۔ الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کیس میں حقائق کا درست جائزہ لیا ہے۔
وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں واضح کہا کہ فیصل واوڈا نے دہری شہریت تسلیم کی، جس پر چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ اس کیس میں سوال بس یہ ہے کہ الیکشن کمیشن تاحیات نااہلی کا حکم دے سکتا ہے یا نہیں۔ کیس کو تفصیل سے سنیں گے۔

عدالت نے وقت کی کمی کے باعث کیس کی مزید سماعت 6 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔


Source



Comments...