Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Pakistani stuntman Sultan Golden breaks world record for fastest reverse car drive Pakistani stuntman Sultan Golden breaks world record for fastest reverse car drive Indian propaganda against Pakistan: Gulf states, including Saudi Arabia, ban bollywood film ‘Dhurandhar’ Indian propaganda against Pakistan: Gulf states, including Saudi Arabia, ban bollywood film ‘Dhurandhar’ Merchant escapes with 20 Kg Gold of fellows in Lahore Ichra Sarafa market Merchant escapes with 20 Kg Gold of fellows in Lahore Ichra Sarafa market T20 World Cup Poster: Pakistani captain’s picture missing from ticket sale poster T20 World Cup Poster: Pakistani captain’s picture missing from ticket sale poster PTI Mere Pechay Lag Gai Hai To Main To Inhe Lattu Ki Tarhan Nachata Rahu Ga - Faisal Vawda PTI Mere Pechay Lag Gai Hai To Main To Inhe Lattu Ki Tarhan Nachata Rahu Ga - Faisal Vawda Severe chaos during star footballer Lionel Messi's visit to India becomes embarrassment for India globally Severe chaos during star footballer Lionel Messi's visit to India becomes embarrassment for India globally

Salman Rushdie lost sight in eye, use of hand in attack

Posted By: Sohail, October 23, 2022 | 17:18:51

Salman Rushdie lost sight in eye, use of hand in attack



سلمان رشدی کے ایجنٹ نے تصدیق کی ہے کہ دو ماہ قبل امریکی ریاست نیویارک میں ہونے والے حملے کی وجہ سے ان کی ایک آنکھ ضائع اور وہ ایک ہاتھ کے استعمال سے محروم ہو گئے ہیں۔

بارہ اگست 2022 کو ناول ”دی سیٹینک ورسز“ کے 75 سالہ مصنف سلمان رشدی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا اور ان کی گردن اور دھڑ میں چھرا گھونپ دیا گیا۔

سلمان رشدی اس وقت چوطاقہ انسٹی ٹیوشن میں فنی آزادی پر تقریر کرنے کے لیے اسٹیج پر موجود تھے۔

ابھی تک رشدی کے زخموں کی مکمل سنگینی واضح نہیں تھی۔ لیکن اسپین کے ایل پیس کے ساتھ ایک انٹرویو میں ان کے ایجنٹ اینڈریو وائلی نے بتایا کہ حملہ کتنا سنگین اور زندگی بدل دینے والا تھا۔

انہوں نے کہا کہ، ”رشدی کے زخم گہرے تھے، وہ ایک آنکھ کی بینائی کھو چکے ہیں، ان کی گردن میں تین سنگین زخم تھے۔ ان کا ایک ہاتھ ناکارہ ہے کیونکہ ان کے بازو کے اعصاب کٹ چکے تھے، اس کے علاوہ ان کے سینے اور دھڑ میں تقریباً 15 مزید زخم ہیں۔“

ایجنٹ نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ آیا رشدی اب بھی ہسپتال میں ہیں؟

رشدی کو چھرا گھونپنے کے الزام کا سامنا کرنے والے شخص نے 18 اگست کو عدالت میں پیش ہونے پر دوسرے درجے کے قتل اور حملہ کے الزامات کا اعتراف کیا۔

چوبیس سالہ ہادی مطر کو چوطاقہ کاؤنٹی ڈسٹرکٹ کورٹ میں ایک مختصر سماعت کے دوران ایک گرانڈ جیوری سامنے پیش کیا گیا جس میں ان پر دوسرے درجے کے قتل کی کوشش اور حملے کا الزام لگایا گیا تھا۔

حملے سے دو ہفتے قبل رشدی نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ انہیں لگتا ہے کہ ان کی زندگی ”ایک بار پھر عام“ ہو گئی ہے اور حملے کا خدشہ ماضی کی بات ہے۔


Source



Comments...