Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
A man tries to kiss Mexico's female President Claudia Sheinbaum A man tries to kiss Mexico's female President Claudia Sheinbaum Donald Trump, I know you are watching I have 4 words for you - Zohran Mamdani blasts at Donald Trump Donald Trump, I know you are watching I have 4 words for you - Zohran Mamdani blasts at Donald Trump Amazing view of Pakistan's most advanced and luxury train Amazing view of Pakistan's most advanced and luxury train Donald Trump's reaction on Zohran Mamdani's victory in New York mayor election Donald Trump's reaction on Zohran Mamdani's victory in New York mayor election China: Out-of-control truck ends up hanging from building’s second floor China: Out-of-control truck ends up hanging from building’s second floor Asad Umar's views on Fawad Ch & others' interaction with Shah Mehmood Qureshi Asad Umar's views on Fawad Ch & others' interaction with Shah Mehmood Qureshi

Salman Rushdie lost sight in eye, use of hand in attack

Posted By: Sohail, October 23, 2022 | 17:18:51

Salman Rushdie lost sight in eye, use of hand in attack



سلمان رشدی کے ایجنٹ نے تصدیق کی ہے کہ دو ماہ قبل امریکی ریاست نیویارک میں ہونے والے حملے کی وجہ سے ان کی ایک آنکھ ضائع اور وہ ایک ہاتھ کے استعمال سے محروم ہو گئے ہیں۔

بارہ اگست 2022 کو ناول ”دی سیٹینک ورسز“ کے 75 سالہ مصنف سلمان رشدی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا اور ان کی گردن اور دھڑ میں چھرا گھونپ دیا گیا۔

سلمان رشدی اس وقت چوطاقہ انسٹی ٹیوشن میں فنی آزادی پر تقریر کرنے کے لیے اسٹیج پر موجود تھے۔

ابھی تک رشدی کے زخموں کی مکمل سنگینی واضح نہیں تھی۔ لیکن اسپین کے ایل پیس کے ساتھ ایک انٹرویو میں ان کے ایجنٹ اینڈریو وائلی نے بتایا کہ حملہ کتنا سنگین اور زندگی بدل دینے والا تھا۔

انہوں نے کہا کہ، ”رشدی کے زخم گہرے تھے، وہ ایک آنکھ کی بینائی کھو چکے ہیں، ان کی گردن میں تین سنگین زخم تھے۔ ان کا ایک ہاتھ ناکارہ ہے کیونکہ ان کے بازو کے اعصاب کٹ چکے تھے، اس کے علاوہ ان کے سینے اور دھڑ میں تقریباً 15 مزید زخم ہیں۔“

ایجنٹ نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ آیا رشدی اب بھی ہسپتال میں ہیں؟

رشدی کو چھرا گھونپنے کے الزام کا سامنا کرنے والے شخص نے 18 اگست کو عدالت میں پیش ہونے پر دوسرے درجے کے قتل اور حملہ کے الزامات کا اعتراف کیا۔

چوبیس سالہ ہادی مطر کو چوطاقہ کاؤنٹی ڈسٹرکٹ کورٹ میں ایک مختصر سماعت کے دوران ایک گرانڈ جیوری سامنے پیش کیا گیا جس میں ان پر دوسرے درجے کے قتل کی کوشش اور حملے کا الزام لگایا گیا تھا۔

حملے سے دو ہفتے قبل رشدی نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ انہیں لگتا ہے کہ ان کی زندگی ”ایک بار پھر عام“ ہو گئی ہے اور حملے کا خدشہ ماضی کی بات ہے۔


Source





Advertisement





Popular Posts Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Comments...