Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Pak India conflict: Deputy PM Ishaq Dar and DG ISPR's important press conference Pak India conflict: Deputy PM Ishaq Dar and DG ISPR's important press conference DG ISPR's Press Conference on Indian Allegations Against Pakistan DG ISPR's Press Conference on Indian Allegations Against Pakistan Shahid Afridi reaches at Wagah Border, recites beautiful couplet about motherland Shahid Afridi reaches at Wagah Border, recites beautiful couplet about motherland Breaking News: Indian Rafale jets flied in Occupied Kashmir tonight Breaking News: Indian Rafale jets flied in Occupied Kashmir tonight Maryam Nawaz's comments on Pak-India tensions at the border Maryam Nawaz's comments on Pak-India tensions at the border Javed Chaudhry's comments on DG ISPR's press conference exposing India Javed Chaudhry's comments on DG ISPR's press conference exposing India

Salman Rushdie lost sight in eye, use of hand in attack

Posted By: Sohail, October 23, 2022 | 17:18:51

Salman Rushdie lost sight in eye, use of hand in attack



سلمان رشدی کے ایجنٹ نے تصدیق کی ہے کہ دو ماہ قبل امریکی ریاست نیویارک میں ہونے والے حملے کی وجہ سے ان کی ایک آنکھ ضائع اور وہ ایک ہاتھ کے استعمال سے محروم ہو گئے ہیں۔

بارہ اگست 2022 کو ناول ”دی سیٹینک ورسز“ کے 75 سالہ مصنف سلمان رشدی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا اور ان کی گردن اور دھڑ میں چھرا گھونپ دیا گیا۔

سلمان رشدی اس وقت چوطاقہ انسٹی ٹیوشن میں فنی آزادی پر تقریر کرنے کے لیے اسٹیج پر موجود تھے۔

ابھی تک رشدی کے زخموں کی مکمل سنگینی واضح نہیں تھی۔ لیکن اسپین کے ایل پیس کے ساتھ ایک انٹرویو میں ان کے ایجنٹ اینڈریو وائلی نے بتایا کہ حملہ کتنا سنگین اور زندگی بدل دینے والا تھا۔

انہوں نے کہا کہ، ”رشدی کے زخم گہرے تھے، وہ ایک آنکھ کی بینائی کھو چکے ہیں، ان کی گردن میں تین سنگین زخم تھے۔ ان کا ایک ہاتھ ناکارہ ہے کیونکہ ان کے بازو کے اعصاب کٹ چکے تھے، اس کے علاوہ ان کے سینے اور دھڑ میں تقریباً 15 مزید زخم ہیں۔“

ایجنٹ نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ آیا رشدی اب بھی ہسپتال میں ہیں؟

رشدی کو چھرا گھونپنے کے الزام کا سامنا کرنے والے شخص نے 18 اگست کو عدالت میں پیش ہونے پر دوسرے درجے کے قتل اور حملہ کے الزامات کا اعتراف کیا۔

چوبیس سالہ ہادی مطر کو چوطاقہ کاؤنٹی ڈسٹرکٹ کورٹ میں ایک مختصر سماعت کے دوران ایک گرانڈ جیوری سامنے پیش کیا گیا جس میں ان پر دوسرے درجے کے قتل کی کوشش اور حملے کا الزام لگایا گیا تھا۔

حملے سے دو ہفتے قبل رشدی نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ انہیں لگتا ہے کہ ان کی زندگی ”ایک بار پھر عام“ ہو گئی ہے اور حملے کا خدشہ ماضی کی بات ہے۔


Source



Comments...