Top Rated Posts ....

Colonel's daughter gets clean chit after killing a citizen during driving class

Posted By: Muzaffar, December 24, 2022 | 09:53:08


Colonel's daughter gets clean chit after killing a citizen during driving class



اسلام آباد میں گاڑی کی ٹکر سے 40 سالہ شخص کی ہلاکت: 69 لاکھ دیت کی ادائیگی کے بعد ملزمہ کی ضمانت منظور

اسلام آباد کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا کی عدالت نے وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر ڈی 12 میں کم عمر لڑکی کی ڈرائیونگ کے دوران 40 سالہ شخص کی ہلاکت کے کیس میں فریقین کے مابین راضی نامہ ہو جانے کے بعد ملزمہ کی ضمانت منظور کر لی ہے۔

یاد رہے کہ یہ واقعہ اسلام آباد کے ایک متمول علاقے میں بارہ دسمبر کو پیش آیا تھا جس میں ایک 40 سالہ شخص کی موت ہوئی۔

عدالت سے جاری ہونے والے فیصلے کے مطابق ملزمہ اور مدعی مقدمہ عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا گیا کہ ملزمہ اور لواحقین کے درمیان راضی نامہ ہو گیا جس کے عوض لڑکی کے گھر والوں نے لواحقین کو 69 لاکھ روپے بطور دیت ادا کر دیے ہیں۔

عدالت میں پیش کیے گئے دستاویزات کے مطابق دیت کی رقم میں سے 9 لاکھ کیش اور 60 لاکھ ڈرافٹ کے ذریعے ادا کیے جس کے بعد مرحوم کی بیوہ نے عدالت کے سامنے کیس واپس لینے کا بیان دیا۔

اس واقعے کی ایف آئی آر کے مطابق درخواست گزار نے پولیس کو بتایا تھا کہ وہ اپنے 40 سالہ ملازم سلطان سکندر کے ہمراہ اسلام آباد کے سیکٹر ڈی 12 میں زیر تعمیر مکان کی نگرانی کر رہی تھیں کہ اچانک خطرناک انداز میں چلائی جانے والی ایک گاڑی نے ان کے ملازم کو کچل دیا۔

اس ایف آئی آر میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 322 یعنی قتل بس سبب اور دفعہ 279 یعنی غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

درخواست کے مطابق گاڑی ایک نوجوان لڑکی چلا رہی تھی جس کے ہمراہ ایک شخص موجود تھا جو موقع سے فرار ہو گئے۔ اس شخص کے بارے میں، درخواست گزار کے مطابق، بعد میں معلوم ہوا کہ وہ لڑکی کا ملازم تھا۔

درخواست کے مطابق گاڑی چلانے والی لڑکی لائسنس کے بغیر ایک ممنوعہ جگہ پر ڈرائیونگ سیکھ رہی تھی۔

’ملزمہ کے والد فوج میں کرنل کے رینک پر ہیں‘

درخواست میں بتایا گیا تھا کہ اس واقعے کے فورا بعد ہلاک ہونے والے شخص سلطان سکندر کو قریبی ہسپتال لے جایا گیا جہاں موجود ڈاکٹروں نے انھیں مردہ قرار دے دیا۔

تھانہ گولڑہ کی حدود میں درج مقدمے کی تفتیش کرنے والے پولیس افسر سب انسپکٹر جاوید سلطان نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ اہل محلہ اور عینی شاہدین کے مطابق ڈرائیونگ سیکھنے والی لڑکی کی عمر 14-15 سال کے درمیان ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے پولیس کے پاس لڑکی کی عمر سے متعلق کوئی دستاویزی ثبوت سامنے نہیں آئے۔

تفتیشی افسر کے مطابق ملزمہ کے والد فوج میں کرنل کے رینک پر ہیں اور وہ کوئٹہ میں اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ واقعے کہ ملزمہ کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپے مارے جا رہے ہیں لیکن اس واقعہ کے بعد ان کے گھر پر کوئی نہیں ہے۔

تفتیشی افسر کے مطابق جس روز یہ وقوعہ رونما ہوا، اس دن ملزمہ کے گھر سے کچھ افراد ہسپتال آئے لیکن اس کے بعد سے گھر پر تالا لگا ہوا ہے۔


Source: BBC Urdu



Comments...