Top Rated Posts ....

Urination Scandal: Air India faces embarrassment and public criticism

Posted By: Atif, January 10, 2023 | 08:58:38


Urination Scandal: Air India faces embarrassment and public criticism



ایئر انڈیا کو پیشاب سکینڈل پر تنقید اور شرمندگی کا سامنا

انڈیا کے معروف کاروباری گروپ ٹاٹا نے اپنی ائیرلائن کی ایک فلائٹ میں مبینہ طور پر ایک نشے میں دھت شخص کے ایک خاتون پر پیشاب کرنے کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

یہ واقعہ ایئر انڈیا کی فلائٹ میں نومبر کے آخر میں پیش آیا تھا لیکن اس وقت منظر عام پر آیا جب خاتون نے اس بارے میں شکایت کی۔

اس واقعے کے سامنے آنے کے بعد ایئر انڈیا نے جس طرح اس سے نمٹا، اس پر اسے تنقید کا سامنا ہے۔ اس شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

اس سے پہلے جمعے کو اس شخص کی کمپنی ویلز فارگو نے اسے نوکری سے برخاست کر دیا تھا۔

اتوار کو جاری کیے گئے ایک بیان میں ٹاٹا سنز کے چیئرمین چندر سیکھرن نے کہا کہ ائیر لائن کو اس واقعے کے بعد فوری اقدامات کرنے چاہیے تھے۔

’ہم ہر مرحلے کی نظرثانی کریں گے تاکہ اس قسم کے واقعات کو روکا جا سکے۔‘

اس سے پہلے ائیر انڈیا کے سی ای او کیمبل وِلسن نے کہا تھا کہ وہ اس پریشانی کو سمجھ سکتے ہیں جس سے مسافر کو گزرنا پڑا۔

انھوں نے اپنے عملے سے کہا کہ فلائٹ کے دوران غلط برتاؤ سے متعلق معاملات بظاہر نمٹا بھی لیے گئے ہوں تب بھی ان کی فوری رپورٹ کی جائے۔

یہ واقعہ 26 نومبر کو نیویارک سے دلی جانے والی فلائٹ کی بزنس کلاس میں پیش آیا تھا۔ شنکر مشرا پر الزام ہے کہ انھوں نے شراب کے نشے میں ایک 72 سالہ خاتون پر پیشاب کیا۔

واقعے کے اگلے روز ٹاٹا کے سی ای او چندر شیکھرن کے نام اپنی شکایت میں اس خاتون نے لکھا کہ ’میرے کپڑے، جوتے اور بیگ پیشاب سے بھیگ گئے تھے۔‘

فلائٹ میں مشرا کے ساتھ بیٹھے امریکی ڈاکٹر نے خاتون کے حق میں گواہی دی ہے۔

انھوں نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ انھوں نے بھی ائیر انڈیا کو شکایت کی تھی ’جس کا کچھ نہیں ہوا۔‘

اس واقعے کے بعد ائیر انڈیا نے جانچ کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔

دو ہفتے بعد مشرا کے سفر کرنے پر ائیر لائن کی جانب سے 30 دن کی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ جب خبر منظر عام پر آئی تو پابندی کا یہی دورانیہ ائیرلائن پر تنقید کی وجہ بنا۔

خاتون کی فیملی کی درخواست پر ائیر لائن نے 28 دسمبر کو ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

اس کے ایک ہفتے بعد ائیرلائن نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ایوی ایشن کو رپورٹ جمع کرائی اور گذشتہ ہفتے ائیرلائن حکام اور اس فلائٹ کے عملے کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ انھوں نے بدتمیزی کرنے والے مسافروں سے متعلق قواعد کے مطابق اقدامات نہیں کیے اور یہ کہ عملے کا برتاؤ ’پروفیشنل نہیں تھے‘۔

اس کے بعد سے ایئر انڈیا نے ایک پائلٹ اور عملے کے چار ارکان کو فی الحال ان کی ڈیوٹی سے ہٹا دیا گیا ہے۔

مشرا کو سنیچر کو بینگلور میں گرفتار کر لیا گیا تھا اور ان پر الزامات میں جنسی ہراسانی کا الزام بھی شامل ہے۔ اس کے بعد ملزم کو دلی کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا اور اب وہ 14 روز کے عدالتی ریمانڈ پر ہیں۔

گرفتاری سے قبل مشرا نے اپنے وکیل کے ذریعے ایک بیان میں کہا تھا کہ دو دن قبل انھوں نے خاتون کے بیگ اور کپڑے صاف کروا دیے تھے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ خاتون کی جانب سے شکایات کی وجہ ائیر لائن کی جانب سے مناسب معاوضہ نہ ملنا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’انکوائری کمیٹی کی جانب سے ریکارڈ کیے گئے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس واقعے کا کوئی عینی شاہد نہیں ہے اور تمام بیانات صرف سنی سنائی باتوں پر مبنی ہیں۔

’ملزم کو ملک کے عدالتی نظام پر بھروسہ ہے اور وہ تحقیقات میں تعاون کریں گے۔‘


Source: BBC Urdu



Comments...