Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Helicopter View: Thousands gathered in Central London for anti immigration protest Helicopter View: Thousands gathered in Central London for anti immigration protest India VS Pakistan: Indian team refused to shake hand with Pakistan team after the match India VS Pakistan: Indian team refused to shake hand with Pakistan team after the match How Hamas leadership survived Isaraeli attack? Najam Sethi reveals past attempts of Israel to eliminate Khalid Mashal How Hamas leadership survived Isaraeli attack? Najam Sethi reveals past attempts of Israel to eliminate Khalid Mashal Breaking News: Pak Army's 12 soldiers martyred, 35 terrorists killed in KPK Breaking News: Pak Army's 12 soldiers martyred, 35 terrorists killed in KPK India vs Pakistan in Asia Cup: Indian media continues spreading hateful propaganda against Pakistan India vs Pakistan in Asia Cup: Indian media continues spreading hateful propaganda against Pakistan Around 100,000 attend London rally led by far-right activist Tommy Robinson, Clashes with police Around 100,000 attend London rally led by far-right activist Tommy Robinson, Clashes with police

Ulema come to rescue the CAA employee who accused Christian lady of blasphemy in Karachi



گزشتہ روز کراچی ایئرپورٹ کے کارگو ایئر میں تعینات خاتون سیکورٹی انچارچ کو اپنے ہی محکمے کے ایک ملازم نے دھمکی دی کہ اگر وہ اس کی کار کو اندر آنے سے روکتی ہیں تو وہ اس پر توہینِ رسالت کا الزام لگا دے گا اور مولویوں کا بلا کر اسے قتل کروا دے گا۔ خوش قسمتی سے مسیحی خاتون آفیسر نے اسی وقت ویڈیو بنا لی جس میں ملازم کی ساری دھمکیاں ریکارڈ ہوگئیں۔ وہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور لوگوں کے سخت ردعمل کے بعد آصف زرداری نے نوٹس لیا اور مذکورہ ملازم کو معطل کردیا گیا اور انکوائری شروع کردی گئی۔

اس معاملے پر علامہ ضیاء اللہ کی قیادت میں علمائے کرام نے ایک اجلاس طلب کیا جس میں ثمینہ نامی مسیحی خاتون آفیسر اور سلیم نامی مذکورہ ملازم کو بلایا گیا۔ علمائے کرام نے مسیحی خاتون ثمینہ سے گزارش کی کہ وہ درگزر سے کام لیں اور سلیم کو معاف کردیں۔ علماء کرام کے کہنے پر ثمینہ نے سلیم کو معاف کردیا۔ علماء امن کونسل نے ثمینہ کے سلیم کو معاف کرنے پر چیئرمین سول ایوی ایشن کو خط لکھا اور معاملے کو رفع دفع کرنے کی گزارش کی۔

فواد چوہدری نے اس پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا "یہ جو مذہب کے بیوپاری ہیں، یہ سب سے بڑی بیماری ہیں"۔

احمد نورانی نے ٹویٹ کیا "لعنت ہے ایسے بے غیرت، غلیظ اور گھٹیا علما پر جو ایسی حرکتیں کر کے نبی رحمت ﷺ اور انکے مذہب کے بارے میں اقوام عالم میں غلط فہمیاں پیدا کرتے ہیں۔ اسلام کی نیک نامی اور مذہب مصطفٰے کو بچانے کیلیے ایسے ذلیل علما کا مکمل خاتمہ کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔"۔

ایک اور صارف ابن الحسن نے لکھا "ایک بہادر کرسچن خاتون کے خلاف بدمعاشوں کی حمایت میں علماء میدان میں آگئے۔ صلح تو بیچارہ نے کرنی ہی تھی"۔

ایک صارف عمران احسن مرزا نے لکھا "یہ بدمعاش علماء کہاں تھے جب آسیہ بی بی کو بےوجہ توہین کے جرم میں جیل رکھا ہوا تھا"۔

ایک صارف رومیصہ عمر نے لکھا "شرم کا مقام ہے۔ ان علما کو چاہیئے تھا اس ظالم انسان کو کڑی سزا دلواتے جو حقیقت میں توہین رسالت کر رہا تھا اس طرح کی دھمکی سے۔
منافقت کا اعلی ترین درجہ صدیوں سے ہمارے مذہبی علما نے حاصل کر رکھا ہے"۔









Advertisement





Popular Posts Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Comments...