Top Rated Posts ....

ن لیگ کی اقربا پروری ۔ سینیٹر مشاہد اللہ کے دو بھائیوں کو ملی پی آئی اے میں ترقی

Posted By: Jaffar Ali, July 26, 2013 | 07:42:14




لاہور: پی آئی اے کی انتظامیہ نے مسلم لیگ نون کے سیکریٹری اطلاعات سینیٹر مشاہد اللہ خان کے دو بھائیوں کو ترقی دے دی ہے، جو 2007ء سے مؤثر سمجھی جائے گی۔

کل بروز پیر 15 جولائی، حکام نے ڈان کو بتایا کہ راشد اللہ خان کو گریڈ 8 سے نویں گریڈ میں ترقی دے کر مینیجر سے ڈپٹی جنرل مینیجر ، جبکہ ساجد اللہ خان کو ساتویں گریڈ سے آٹھویں گریڈ میں ترقی دے کر اسسٹنٹ مینیجر سے مینیجر بنادیا گیا ہے، ان دونوں کی یہ ترقی 2007ء سے موثر سمجھی جائے گی۔

اس حقیقت کے باوجود کے پروموشن بورڈ کا اجلاس اس سال ابھی منعقد نہیں ہوا ہے ، انتظامیہ نے اس معاملے کا ایک نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ راشد اللہ اور ساجد اللہ کی ترقی کے نوٹیفکیشن میں یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ ان کی اس ترقی اور مراعات کا حق ماضی سے مؤثر سمجھا جائے گا۔

انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اس معاملے میں پروموشن بورڈ کے اجلاس کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ”دونوں بھائیوں کو سیلیکشن بورڈ نے 2007ء میں ترقی دے دی تھی، لیکن ان کی ترقی کا نوٹس جاری نہیں کیا تھا۔“

یہ اطلاعات بھی ملی ہیں کہ نویں گریڈ سے پھر دسویں منتخب گریڈ میں ترقی دینے کے بعد راشد اللہ کو ایک اہم عہدہ دیا جائے گا، اور اس سلسلے میں بظاہر اب کوئی رکاوٹ بھی موجود نہیں ہے۔

راشد اللہ خان نے خود اپنی اور اپنے بھائی کی ترقی کے جواز میں اس تاثر کو رد کردیا کہ اس میں سیاسی اثرو رسوخ کا کوئی استعمال کیا گیا ہے۔

انہوں نے ڈان کو بتایا ”ساجد اللہ اور مجھے پچھلے پانچ سالوں سے پیپلزپارٹی کی حکومت کی جانب سے محض اس لیے پریشان کیا جاتا رہا کہ میرے بھائی مشاہد اللہ خان مسلم لیگ نون کے رکن تھے۔ یہاں تک کہ سابق مینیجنگ ڈائریکٹر نے مشاہد اللہ کی وجہ سے ہمارے معاملے کو رد کردیا۔“

انہوں نے کہا کہ پروموشن بورڈ انہیں اور ساجد اللہ کو 2007ء میں نویں اور آٹھویں گریڈ میں ترقی دے چکا تھا، لیکن لیٹر آف پروموشن جاری نہیں کیا جاسکا، اس لیے کہ اس کے فوراً بعد ہی پیپلز پارٹی برسراقتدار آگئی تھی۔

راشد اللہ نے مزید یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کا نام سینیارٹی لسٹ میں سب سے اوپر تھا، لیکن پچھلے پروموشن بورڈ کے اجلاس میں اسے نظر انداز کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ”میری اور ساجد اللہ کی ترقی یقیناً میرٹ اور سینیارٹی کی بنیاد پر ہے اور 2007ء سے پروموشن بورڈ نے ہمیں ترقی دی تھی، لہٰذا ہم اس تاریخ سے ترقی کے حقدار تھے۔“ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے خود یہ کوشش نہیں کی تھیں کہ ان کو ملنے والی مراعات ماضی سے موثر ہوں۔

انہوں نے کہا کہ وہ اور ساجد اللہ دس سال پہلے سے ترقی کے حقدار ہوچکے تھے، لیکن پچھلی حکومت کے دور میں ایسے لوگوں کو ترقی دی گئی جنہوں نے اپنی پانچ سالہ مدت ملازمت بھی مکمل نہیں کی تھی۔

اس سے قبل نواز شریف کی حکومت شجاعت عظیم کو بطور وزیراعظم کے مشیر برائے ایوی ایشن مقرر کرچکی ہے، وہ ایک اور مسلم لیگ نون کے سینیٹر طارق عظیم کے بھائی ہیں۔

یاد رہے کہ شجاعت عظیم کو دوہری نیشنلٹی کی وجہ سے پاکستان ایئرفورس سے فارغ کردیا گیا تھا۔


Source: Dawn News




Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Advertisement





Popular Posts

Comments...