Top Rated Posts ....

Regretful tweets of Hashir Khan (who attacked core commander house) before his arrest

Posted By: Nasir, May 26, 2023 | 05:44:16


Regretful tweets of Hashir Khan (who attacked core commander house) before his arrest



حاشر خان نامی نوجوان جو کور کمانڈر ہاؤس پر دھاوا بولنے والوں میں سب سے آگے تھا اور کور کمانڈر ہاؤس کے اندر سے اس نے اپنی چہرے کے ساتھ ویڈیو بنا کر ٹویٹ کی تھی جو وائرل ہوگئی تھی اور بعد میں اس کی گرفتاری کا موجب بنی۔ واضح رہے کہ حاشر خان کو ملٹری ایکٹ کے تحت ٹرائل کیلئے فوج کے حوالے کردیا گیا ہے۔

حاشر خان نے گرفتاری سے قبل کچھ ٹویٹس کیں جن میں اپنے فعل پر پچھتاوے کا اظہار کیا۔ حاشر خان نہ صرف کور کمانڈر ہاؤس پر ہلہ بولنے والوں میں شامل تھا بلکہ جس وقت پولیس زمان پارک کو خالی کرانے کی کوشش کررہی تھی اس وقت بھی حاشر خان ڈٹ کر پولیس کی شیلنگ کا سامنا کررہا تھا اور اس کی ویڈیوز حاشر خان کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر موجود ہیں۔ حاشر خان کی کور کمانڈر ہاؤس پر حملے والے دن کی ٹویٹ ملاحظہ کیجئے۔



جس وقت حاشر خان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے تھے، حاشر خان اس وقت روپوش ہوگیا تھا اور 14 مئی سے 20 مئی تک وہ مختلف دنوں میں ٹویٹس کرتا رہا جن میں واضح طور پر پچھتاوے کا اظہار کیا۔ ملاحظہ کیجئے حاشر خان کی چند ٹویٹس۔۔

13 مئی کو کی گئی ٹویٹس

میری ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں شر پسند عناصر کی مخالفت بھی کر رہا ہوں لیکن پھر بھی سارا دن میڈیا پر شر پسند عناصر بنا کر مجھے دیکھایا جا رہا ہے۔ جو کہ نہایت افسوس ناک ہے۔
تقریباً بارہ سال سے آج تک ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی نہیں کی۔ آئین اور قانون کی بلادستی پر یقین رکھتے ہیں۔

15 مئی کو کی گئی ٹویٹس

میں اگر پکڑا گیا تو اس کے زمہ دار ڈاکٹر یاسمین راشد، ملک اسلم اقبال، محمودرالرشید، شیخ امتیاز، زبیر نیازی، مہر شرافت، علی عباس، عمر سرفراز چیمہ ہونگے۔ ان کے اکسانے پر ہی میں نے اور میرے ساتھی انصافیوں نے لبرٹی چوک سے کینٹ جا کر کور کمانڈر کے گھر پر حملہ کیا۔پارٹی انکا احتساب کرے

میں الحمداللہ بلکل محفوظ ہوں۔ میری پوسٹ سے کچھ لوگوں کو غلط فہمی ہوئی، خان صاحب کیلیے جان بھی قربان۔ مگر خان صاحب کو اصل حقائق بھی معلوم ہونے چائہیں۔

خان صاحب میرے بھاگنے کے بعد میرے گھر والوں کا خیال رکھنے کے لیے کسی کو بول دیں۔ آپکے اقتدار کےلیے ہی میں نے یہ سب کچھ کیااور اپنا مستقبل، اپنے والدین کا سکون آپ پر قربان کر ڈالا۔ میں چار دنوں سے سو ہی نہیں پایا،گھرسے فرار ہونے کے بعداور والدین علیحدہ مجھے گالیاں دے رہے ہونگے

16 مئی کو کی گئی ٹویٹس

میں خان صاحب کی محبت اور انکی تقاریر سے متاثر ہو کر وہ کر چکا ہوں جو شاید مجھے نہیں کرنا چاہئیے تھا۔جو آج کہتے ہیں کہ کوئی بات نہیں حوصلہ کرو یا جو میرے اوپر اعتماد نہیں کر رہے کہ شائد میں پکڑا جا چکا ہوں یا اب سیاسی فائدہ کے لیے کہتے ہیں کہ مکر جاؤ،میں پوچھتا ہوں کیسے کر لیتے ہو۔

20 مئی کو کی گئی ٹویٹس

بدقسمتی سے خان صاحب کو نہ تو حقائق کوئی بتاتا ہے اور نہ ہی وہ سچ بولنے والوں کو اپنے قریب آنے دیتے ہیں۔ ہم کارکن پارٹی کے لئے محض توپ کے گولے کی طرح ہیں جس سے توپچی محض اپنے دشمنوں کو مارتا ہے۔ پارٹی نے میری اس مصیبت میں کسی کو میرے خاندان کے پاس مدد یا دلجوئی کے لیے نہیں بھیجا۔

میری دوستوں کو نصیحت ہے کہ اپنا اور اپنے خاندان کا سوچو۔ جس پارٹی اور اسکے لیڈروں کے لئے اپنے مستقبل کو داوّ پر لگاتے ہو انکا مقصد محض اپنے لئے اقتدار کا حصول ہے۔ الٹا جب آپ کوئی کام کرتے ہیں اور وہ کام بگڑ جائے تو پارٹی یہ کہے گی کہ اپ اسکے ورکر ہی نہیں۔ دل خون کے آنسو روتا ہے۔

میری جگہ اپنے آپ کو رکھ کر سوچیں۔ میں تو تباہ ہو گیا ہوں۔ فون بند ہے، روز جگہ بدلنی پڑتی ہے، دوست دروازے پر دیکھ کر کہتے ہیں کہ گھر مہمان ہیں پھر آنا، vpn سے کام کرتا ہوں۔ ہر روز گھر پر دو تین مرتبہ پولیس ریڈ کر رہی ہے۔ دو دن بعد والدہ سے بات ہو تی ہے۔ اور پارٹی کہتی ہے کہ ہم انکے ورکر نہیں۔








Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Advertisement





Popular Posts

Comments...