Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
71 Robbers of Kacha Region in Larkana and Sukkur Divisions Surrender Weapons 71 Robbers of Kacha Region in Larkana and Sukkur Divisions Surrender Weapons West Indies set a new record in ODI history West Indies set a new record in ODI history People should invest in stock market instead of keeping money in banks - Justice Aminuddin People should invest in stock market instead of keeping money in banks - Justice Aminuddin Chinese defense analyst's interesting reaction to Indian Air Force being described as better than Chinese Air Force Chinese defense analyst's interesting reaction to Indian Air Force being described as better than Chinese Air Force Maulana Sherani got married for the second time at the age of 92 Maulana Sherani got married for the second time at the age of 92 Pakistani cricketer Sohaib Maqsood allegedly falls victim of a fraud Pakistani cricketer Sohaib Maqsood allegedly falls victim of a fraud

Mutiullah Jan's tweet on the news of Chief Justice Faiz Isa's tenure extension


چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبر پر مطیع اللہ جان نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا

زندہ ہے ثاقب نثار زندہ ہے

تحریر: مطیع اللہ جان

نجی گھریلو ملازم کی اوقات کیا ہوتی ہے؟ بیچارے کا اختیار نہ کوئی عزت اور ُاس پر ستم یہ کہ ریٹائرمنٹ اور پنشن بھی نہیں، مرنے سے پہلے اپنے کسی بچے کو صاحب اور صاحب کے بچوں کی خدمت واسطے دے دیا، یوں نسل در نسل کی یہ غلامی خاندانِ غلاماں کو بھوکا نہیں مرنے دیتی۔ اگر یہ ملازم کسی سرکاری ملازم کے گھر میں خدمت پر معمور ہو تو پھر پتہ چلتا ہے کہ ملازم ملازم میں بھی کتنا فرق ہے، گھریلو ملازم آٹہ دال چاول وغیرہ خرید کر بچوں کا پیٹ پالتا ہے اور اِس خریداری اور اپنے بلوں میں جو ٹیکس بھرتا ہے اُس ٹیکس سے اُسکے صاحب سرکاری ملازم کی تںخواہ و مراعات ادا ہوتی ہیں، وہ اپنے صاحب کو اپنے جیسے عوام کی خدمت کا معاوضہ ٹیکس کی صورت دیتا ہے مگر اُسے نکال نہیں سکتا، بلکہ اُسکے ٹیکس پر پلنے والے یہ صاحب لوگ ایک دوسرے کی مدت ملازمت میں توسیع کرتے رہتے ہیں۔

سنا ہے موجودہ چیف جسٹس آف پاکستان کی مدت ملازمت میں توسیع کی جا رہی ہے، یا پھر تین سال کی مدت عہدہ مقرر کی جا رہی ہے، اِس کے لئیے حکمران اتحاد کو پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے جو خواتین کی بندر بانٹی گئی مخصوص نشستوں کے ساتھ ممکن ہو چکی ہے، مخصوص نشستوں والا کیس سپریم کورٹ میں آیا ہی چاہتا ہے، ایسے میں چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبروں کا مقصد یا تو چیف جسٹس کو مخصوص نشستوں والا کیس سننے سے باز رکھنا ہے (کیونکہ آئینی طور پر پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے میں جھوک واضح ہے) اور اِن خبروں کے باعث چیف جسٹس کے لئیے مفادات کے ٹکراؤ ( conflict of interest) کی صورت حال پیدا کرنا ہے، یا پھر چیف جسٹس فائز عیسی کو ایسا بنچ بنانے پر راغب کرنا ہے جس میں اُن سمیت مستقبل کے چیف جسٹس صاحبان موجود ہوں۔ ایک اور مقصد ایسی خبروں کا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ مدت ملازمت میں توسیع کی پلانٹڈ خبروں سے چیف جسٹس کو مزید خراب کرنا اور کمزور کرنا ہے جو وہ ابھی تک کے کچھ فیصلوں سے پہلے ہی بہت ہو چکے ہیں، حالات ایسے پیدا کئیے جا رہے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کی بھٹی سے ایک اور ثاقب نثار کُندن بن کر نکلے۔
مدت ملازمت میں توسیع کی ایسی خبروں سے چھ ججوں کی جرات مندانہ تحریر سے جڑی عوام کی عدلیہ سے امید پر پانی پھیرا جا رہا ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کو اپنے کچھ غلط فیصلوں پر ڈٹ جانے کیطرف مائل کیا جا رہا ہے کہ وہ پکار اُٹھیں۰۰۰

”ایسے تو ایسے ہی سہی"

نوٹ : مدت ملازمت کی خبروں متعلق سرکار نے تردید کر بھی دی تو مقصد تو تقریباً پورا ہوتا دکھائی دے رہا ہے، دیکھیں مخصوص نشستوں متعلق اپیلوں پر سپریم کورٹ میں بنچ کونسا بنتا ہے۔





Comments...