Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Private airline's staff tear passenger's passport at Karachi airport Private airline's staff tear passenger's passport at Karachi airport Serial numbers of Indian Rafale jets shot down during war with Pakistan revealed Serial numbers of Indian Rafale jets shot down during war with Pakistan revealed Virat Kohli faces severe criticism on social media for ignoring a disabled fan Virat Kohli faces severe criticism on social media for ignoring a disabled fan Is the viral Image of Imran Khan working out in jail authentic? Is the viral Image of Imran Khan working out in jail authentic? Moment replica 'Statue of Liberty' topples in storm in Brazil, footage goes viral Moment replica 'Statue of Liberty' topples in storm in Brazil, footage goes viral Three accused NCCIA officials removed from their posts as FIA probe into bribery case Three accused NCCIA officials removed from their posts as FIA probe into bribery case

Police officers and constables beaten up by army soldiers in Bahawalnagar police station


بہاولنگر میں حیران کن واقعے کی اطلاعات۔ فوجی جوانوں نے تھانے میں داخل ہوکر پولیس اہلکاروں کو پیٹ ڈالا۔ نیوز ون کے رپورٹر محمد عمیر نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا

بہاولنگر پولیس کے مطابق سات سے 8 ڈالوں میں پاک آرمی کے 35سے 40 مسلح جوان تھانہ اے ڈویژن آئے،محرر سے چابیاں چھین کر حوالات میں داخل ہوئے توڑ پھوڑ کی،حوالات میں بند ایس ایچ او رضوان عباس،ایکASI اور دو پولیس کانسٹیبلان پر تشدد کیا،اہلکاروں کو رائفل کے بٹوں،ڈنڈوں سے مارا گیا،جوانوں نے تھانہ کے ایس ایچ او اور محرر پر بھی تشدد کیا۔سرکاری سی سی ٹی وی کی توڑ پھوڑ کی اور ڈی وی آر ساتھ لے گئے۔اس کے بعد جوان ڈسڑکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال گئے جہاں پولیس خدمت مرکز پر تعینات پولیس ملازمین پر تشدد کیا گیا اور ڈاکٹر ساجد کو وہاں سے جوان اپنے ساتھ لے گئے۔تمام وقوعہ نماز ظہر کے وقت سے شروع ہوا۔

صحافی شاہین صہبائی نے بہاولنگر واقعہ پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا

فوج اور پولیس آپس میں لڑ پڑے : بہاولنگر میں پنجاب کی پولیس کی فوجیوں نے دھنائی کر دی اور وہی کام کیا جو پولیس عام لوگوں کے ساتھ کرتی ہے - خبریں یہ ہیں فوجی اپنے ڈاکو بھائیوں کو بچانے کے لئے پولیس پر چڑھ دوڑے - ابھی تو یہ ابتدا ہے کیونکہ یہ لڑائی ہر گلی اور ہر گھر میں ہوگی اور عوام پولیس اور فوجی دونوں کی دھنائی کریں گے -
مزے کی بات یہ ہے کہ مریم باجی اس مردوں کی لڑائی میں پھنس گی ہیں - اس طرف انکی پولیس ہے اور ادھر انکو لانے والی فوج - تو اس لڑائی پر گیلی مٹی ڈالی جاےگی مگر ابھی ایسی کئی اور لڑائیاں ہونی ہیں اور بیچاری دونوں طرف سے دباؤ میں آیئں گئ کیا وہ برداشت کر لیں گئی ؟






Comments...