Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
First ever interview of Imran Khan's sons (Kasim & Suleiman) about their father's condition in jail First ever interview of Imran Khan's sons (Kasim & Suleiman) about their father's condition in jail Was the Islamic name of the operation Hafiz Sahib's idea? Journalist asks DG ISPR Was the Islamic name of the operation Hafiz Sahib's idea? Journalist asks DG ISPR Indian air force indirectly admits Rafale jet crash Indian air force indirectly admits Rafale jet crash Memes on Modi and IAF burst out on social media after India's humiliated defeat Memes on Modi and IAF burst out on social media after India's humiliated defeat German media exposes Indian lies and negative propaganda against Pakistan German media exposes Indian lies and negative propaganda against Pakistan See the condition of Indian border city Poonch after the ceasefire See the condition of Indian border city Poonch after the ceasefire

Police officers and constables beaten up by army soldiers in Bahawalnagar police station


بہاولنگر میں حیران کن واقعے کی اطلاعات۔ فوجی جوانوں نے تھانے میں داخل ہوکر پولیس اہلکاروں کو پیٹ ڈالا۔ نیوز ون کے رپورٹر محمد عمیر نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا

بہاولنگر پولیس کے مطابق سات سے 8 ڈالوں میں پاک آرمی کے 35سے 40 مسلح جوان تھانہ اے ڈویژن آئے،محرر سے چابیاں چھین کر حوالات میں داخل ہوئے توڑ پھوڑ کی،حوالات میں بند ایس ایچ او رضوان عباس،ایکASI اور دو پولیس کانسٹیبلان پر تشدد کیا،اہلکاروں کو رائفل کے بٹوں،ڈنڈوں سے مارا گیا،جوانوں نے تھانہ کے ایس ایچ او اور محرر پر بھی تشدد کیا۔سرکاری سی سی ٹی وی کی توڑ پھوڑ کی اور ڈی وی آر ساتھ لے گئے۔اس کے بعد جوان ڈسڑکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال گئے جہاں پولیس خدمت مرکز پر تعینات پولیس ملازمین پر تشدد کیا گیا اور ڈاکٹر ساجد کو وہاں سے جوان اپنے ساتھ لے گئے۔تمام وقوعہ نماز ظہر کے وقت سے شروع ہوا۔

صحافی شاہین صہبائی نے بہاولنگر واقعہ پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا

فوج اور پولیس آپس میں لڑ پڑے : بہاولنگر میں پنجاب کی پولیس کی فوجیوں نے دھنائی کر دی اور وہی کام کیا جو پولیس عام لوگوں کے ساتھ کرتی ہے - خبریں یہ ہیں فوجی اپنے ڈاکو بھائیوں کو بچانے کے لئے پولیس پر چڑھ دوڑے - ابھی تو یہ ابتدا ہے کیونکہ یہ لڑائی ہر گلی اور ہر گھر میں ہوگی اور عوام پولیس اور فوجی دونوں کی دھنائی کریں گے -
مزے کی بات یہ ہے کہ مریم باجی اس مردوں کی لڑائی میں پھنس گی ہیں - اس طرف انکی پولیس ہے اور ادھر انکو لانے والی فوج - تو اس لڑائی پر گیلی مٹی ڈالی جاےگی مگر ابھی ایسی کئی اور لڑائیاں ہونی ہیں اور بیچاری دونوں طرف سے دباؤ میں آیئں گئ کیا وہ برداشت کر لیں گئی ؟








Advertisement





Popular Posts Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Comments...