Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Asad Umar shares an incident of Imran Khan's superstition Asad Umar shares an incident of Imran Khan's superstition Indian military shake-up: Lt Gen DS Rana removed, transferred to (KalaPani) over RAW document leak Indian military shake-up: Lt Gen DS Rana removed, transferred to (KalaPani) over RAW document leak Muhammad Malick's comments on Pak India conflict Muhammad Malick's comments on Pak India conflict Pak-India Tensions: Sirens Installed In 29 Districts Of Khyber Pakhtunkhwa Pak-India Tensions: Sirens Installed In 29 Districts Of Khyber Pakhtunkhwa Telegram leaked document exposes RAW’s role in Pahalgam false flag Operation Telegram leaked document exposes RAW’s role in Pahalgam false flag Operation Indian Punjab Ke Chief Minister Ki Narendra Modi Ko Dhamki Indian Punjab Ke Chief Minister Ki Narendra Modi Ko Dhamki

Justice Mohsin Akhtar Kayani's harsh remarks against ISI sector commander in Ahmad Farhad abduction case



شاعر احمد فرہاد بازیابی کیس، سیکٹر کمانڈر چاند پر رہتا ہے؟کیا حیثیت ہے اس کی؟جسٹس محسن اختر کیانی

اسلام آباد: شاعر احمد فرہاد بازیابی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکرٹری داخلہ اور سیکریٹری دفاع کو کل طلب کرلیا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ میں جب ججمنٹ دوں گا تو یہ معاملہ اغوا سے کہیں اور نکل جائے گا، یہ معاملہ اتنا سادہ اور آسان نہیں ہے،اس کیس میں ایک مثال قائم ہونی ہے،ایک طرف میسجز بھیج رہے ہیں اور پھر کہہ رہے کہ بندہ ہمارے پاس نہیں،دونوں سیکرٹریز ابھی پیش ہوں گے ، اس کے بعد وزیراعظم کو طلب کروں گا، بعد میں وفاقی کابینہ کے ارکان بھی عدالت آئیں گے،ایجنسیاں یہ ملک چلائیں گی یا قانون کے مطابق یہ ملک چلے گا؟

اسلام آباد ہائیکورٹ میں شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کیس کی وقفے کے بعد دوبارہ سماعت ہوئی، جسٹس محسن اختر کیانی نے درخواست پر سماعت کی،نمائندہ وزارت دفاع نے کہاکہ مغوی آئی ایس آئی کے پاس نہیں ہے، آئی ایس آئی پر الزام ہے مگر وہ اس الزام کی تردید کررہے ہیں،عدالت نے کہاکہ اب معاملہ آئی ایس آئی اور ایم آئی کے دائرہ اختیار سے باہر نکل گیا ہے،وہ اپنی ناکامی بتا رہے ہیں،سیکرٹری دفاع لکھ کر اپنی رپورٹ پیش کریں،سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری دفاع کل عدالت میں پیش ہوں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ میں جب ججمنٹ دوں گا تو یہ معاملہ اغوا سے کہیں اور نکل جائے گا، یہ معاملہ اتنا سادہ اور آسان نہیں ہے،اس کیس میں ایک مثال قائم ہونی ہے،ایک طرف میسجز بھیج رہے ہیں اور پھر کہہ رہے کہ بندہ ہمارے پاس نہیں،دونوں سیکرٹریز ابھی پیش ہوں گے ، اس کے بعد وزیراعظم کو طلب کروں گا، بعد میں وفاقی کابینہ کے ارکان بھی عدالت آئیں گے،ایجنسیاں یہ ملک چلائیں گی یا قانون کے مطابق یہ ملک چلے گا؟اب مغوی کی بیوی سے اس کی بات نہ کرائیں،کوئی ایک تو جھوٹ بول رہا ہے، مگر ہسٹری بالکل کلیئر ہے کہ ہے کیا۔

عدالت نے کہاکہ اغوا ہونے والے شہری کو قانون نافذ کرنے والے ادارے بازیاب نہیں کراسکے،سیکٹر کمانڈر چاند پر رہتا ہے؟کیا حیثیت ہے اس کی ؟ایک گریڈ18کا ملازم ہوگا ، ان کو ان کی اوقات میں رہنے دیں،مت ان کے تابع ہوں، ملک ان کے بغیر بھی چلے گا، عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ سیکٹر کمانڈر کا بیان لے کرکل پیش ہوں،

عدالت نے سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری دفاع کو کل طلب کرلیا۔


Source



Comments...