Top Rated Posts ....

Rauf Klasra's hard hitting tweets against Siddique Jan, calls him "a snake"

Posted By: Afzal, September 09, 2024 | 11:32:17


Rauf Klasra's hard hitting tweets against Siddique Jan, calls him "a snake"


رؤف کلاسرا نے نام لئے بغیر صدیق جان کے خلاف انتہائی سخت ٹویٹس کردیں۔ صدیق جان کو سانپ، سنپولیا، جنرل فیض حمید کا پالتو اور نمک حرام بھی کہہ دیا۔ رؤف کلاسرا صدیق جان کو کس طرح لیہ کے پسماندہ علاقے سے اٹھا کر میڈیا میں لائے، سب کچھ پہلی بار بتادیا۔ ملاحظہ کیجئے رؤف کلاسرا کی ٹویٹس

جو یہ فرما رہے ہیں میں کل وسیم بادامی صاحب کے شو میں چپ بیٹھا رہا ہوں اور ایک لفظ تک نہیں بول سکا،ان جھوٹوں کے لیے یہ کلپ حاضر ہے۔نہ صرف ارشد شریف کی فیملی کا کیس پیش کیا بلکہ مراد سعید کا بھی دفاع کیا۔مراد سعید کے حق میں کتنے نام نہاد ہمدردوں میں جرات ہے کہ وہ اس کا ARY ٹی وی پر کھل کر دفاع کرے جب اس کے پیچھے ایجنسیاں لگی ہوئی ہیں؟ اس طرح ارشد کی والدہ کی ایف آئی آر نہ کٹنے جس میں جرنیلوں کے نام ہیں، اس کی بیگم صاحبہ سمیعہ ارشد، سپریم کورٹ، جوڈیشل کمشن اور انصاف پر بات کی۔
میں نے نام نہاد دوستوں کی باتیں سن لی ہیں کہ ارشد اور اس کی فیملی کے احترام میں چپ رہا ہوں۔ سب دوستوں بارے جانتا ہوں کون اس سے کتنا مخلص تھا اور کون مگرمچھ کے آنسو بہا رہا ہے۔ لیکن لگتا ہے وقت آگیا ہے کہ سب کی اوقات یاد دلائی جائے۔
بقول ارشد شریف میرے پالے ہوئے سانپ صاحب آپ کو پہلی اور آخری وارننگ ہے۔ میں اپنے چھوٹے بیٹے کے کہنے پر تمہیں اب تک اگنور کرتا آیا ہوں۔ اب شاید نہ کرسکوں۔ شاید تم اسے میری کمزوری سمجھ رہے ہو۔سوچ لو کہیں پھر تمہیں معافیاں نہ مانگنا پڑ جائیں کیونکہ تم ڈر بہت جلد جاتے ہو۔جتنے تم بہادر ہو اور صاحب کردار ہو مجھ سے بہتر کون جانتا ہے؟

مسلہ یہ ہے جو جنرل فیض حمید سے کیش عیدیاں لیتے تھے، روز گائیڈ لائنز لیتے تھے، وہ ان کے ڈرالنگ تھے ان کو اب مجھ پر کھول دیا گیا ہے کہ میں نے اس کا دفاع کیوں نہیں کیا اور ارشد کی آڑ میں وہ مجھ پر حملہ آور ہورہے ہیں۔
میں تو اس وقت بھی ارشد شریف ساتھ کھڑا تھا جب جنرل فیض حمید نے 2017 میں ارشد کو نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دی تھیں۔ کسی میں جرات نہ تھی کہ وہ ارشد شریف کے ڈی جی سی جنرل فیض خلاف کیے گئے ٹوئیٹس کو ری ٹوئیٹس کرتا، میں اکیلے نے کیے تھے کہ اب ارشد ساتھ مجھے بھی اٹھانا پڑے گا۔ بہت نام نہاد دوست جو اب مگرمچھ کے آنسو بہاتے ہیں ڈر مارے ری ٹوئیٹ نہیں کرسکے تھے۔
وہ چمونے اور سانپ خود جرات کر کے جنرل فیض کا دفاع کریں۔ یا جنرل اپنا دفاع کرے۔ میرا کیا تعلق جنرل فیض سے کہ میں اس کا ٹی وی پر دفاع کروں۔
ہاں میں نے کھل کر مراد سعید کا دفاع کیا، ارشد کی فیملی کا کیس پیش کیا۔ میرے پالے ہوئے سانپوں کو تکلیف ہے کہ جس سے عیدیاں لیتے رہے وہ اب کیش آنا بند ہوگیا ہے۔

سارے جنرل فیض کے پالتو سانپ مجھ پر چھوڑ دیے گئے ہیں جہاں سے یہ سب نمک حرام اس کے دور میں مال پانی کھاتے تھے۔ وجہ کہ میں نے ان کے آقا جنرل فیض کا دفاع کیوں نہیں کیا۔ جنرل فیض سے عیدیاں آپ کھاتے رہے ہو تو اب اس کا نمک حلال کرو اور دفاع کرو۔
وہی جنرل فیض جس نے 2017 میں ارشد شریف کو اٹھوانے اور نقصان پہنچانے کے لیے اپنی ایجنسی کے بندے بھیج دیے تھے اور اکیلا میں اس کے ساتھ کھڑا تھا۔
کل رات بھی کھل کر میں نے ارشد کی فیملی کا کیس پیش کیا اور مراد سعید کا دفاع کیا جو میرا فرض تھا۔

میرے دائیں بائیں پرانے دوستوں کو میرا مشورہ ہے میرے خلاف گھٹیا مہم کا حصہ نہ بنیں اگر آپ کا جنرل فیض پوٹن نہیں بن سکا۔ میں بھی ارشد شریف کی خالہ کے آپ لوگوں کے خلاف خطرناک ٹوئیٹس ری ٹوئیٹس کر سکتا تھا لیکن میں نے نہیں کیے تھے کہ کچھ پرانے تعلقات کا بھرم قائم رکھا۔ اگرچہ آپ میں یہ قدریں نہیں ہیں مجھے علم ہے۔
باقی آپ کا لاڈلا جنرل فیض حمید آرمی چیف نہیں بن سکا تو خدا کی قسم اس میں میرا کوئی قصور نہیں نہ ہی میں نے جنرل عاصم منیر کی سمری پر منظوری دی۔وہ فائنل منظوری صدر عارف علوی نے عمران خان کی منظوری سے دی تھی۔ ان پر غصہ کریں کہ فیض پوٹن نہ بن سکا۔

ارشد شریف اگر مجھ سے کبھی زندگی میں ناراض ہوا اور مجھ پر روز شائوٹ کرتا تھا تو میرے دودھ پلائے اس نمک حرام سانپ کی وجہ سے کرتا تھا کیونکہ اس نے ارشد اور اس بیوی بارے گھٹیا گفتگو کی تھی۔
ارشد شریف اور اس کی بیوی نے تو اس سانپ سے ہاتھ ملا لیا تھا جس نے ان کے کردار پر گھٹیا باتیں کیں تھیں۔ میں نے آج تک اس سانپ کو معاف نہیں کیا جو اس نے ارشد اور اس کی بیوی بارے بکواس کی تھی۔برا پھر بھی میں ہوں۔
جس ارشد کے ایک اور قریبی کو اس سانپ نے ٹوئٹر پر جو گندے الفاظ کہے تھے وہ میں دہرا تک نہیں سکتا، آج وہ بھی ہمارا دوست اس نمک حرام سانپ کے میرے خلاف ٹوئیٹس کو ری ٹوئیٹس کررہا ہے۔ شیم

مجھے دکھ ہے میری اور ارشد شریف کی لڑائی اس سانپ کی وجہ سے ہوئی تھی۔ جب ارشد اور راجہ عدیل نے اس کی پھینٹی لگائی تھی اس رات میری ارشد سے لڑائی ہوئی کہ اسے کیوں مارا۔تمہارا یہ لیول نہیں تھا۔وہ الٹا مجھ پر غصے ہوا کہ تمہارا پالا سانپ ہے۔اس نے میری فیملی پر گھٹیا حملہ کیا ہے۔ارشد شریف نے اس سانپ کو صیح پہچانا تھا غلطی مجھ سے ہوئی تھی۔ شرمند ہوں۔

جس کی میڈیکل کالج میں پڑھتی بہن کی فیسیں تک آپ دیتے رہے ہوں وہ سانپ بھی آپ کے خلاف مہم کو لیڈ کررہا ہو تو آپ کو کیسے لگے گا؟ مولا علی کا قول اس دن کے لیے تھا ان کم ظرف لوگوں بارے۔
اور بھی بہت کچھ ہے اس سانپ کے بارے میں لیکن کم ظرف اور گھٹیا لوگوں کو اس سے فرق نہیں پڑتا۔ اس کے واٹس ایپ میسجز شئیر کروں تو آپ لوگ کانوں کو ہاتھ لگائیں کہ یہ کیسی مخلوق ہے، کہاں پیدا ہوئی اور یہاں تک کیسے پہنچ گئی?
ارشد شریف ٹھیک مجھ سے لڑتا تھا کہ میں نے اپنے علاقے سے سانپ لا کر اسلام آباد پر چھوڑے۔اپنے اس گناہ کی سزا بھگت رہا ہوں۔

بعض نیکیاں ایسی ہوتی ہیں جو آپ کر کے پچھتاتے ہیں۔کوئی غربت کا ڈھونگ رچا کر آپ کے گائوں آئے، منت ترلے کرے، مناسب کپڑے تک نہ ہوں، اسے پیسے دیں جائو خریدیں، زاہد بلوچ سے کوٹ مانگ کر اسے لائیو بیپر کرائیں، اسے اپنے ساتھ نوکری دیں، لاڈلا بنا کر رکھیں، چینل مالکان اور عامر متین کی تمام تر مخالفت باوجود اسے مدمقابل شو میں سکرین پر لائیں، تین دفعہ چینل سے اس کی خاطر لاکھوں روپے کی نوکری سے استحفی دینے کی دھمکی دیں، بہارہ کہو میں کمرہ لے کر رہائش کا بندوبست کریں، اس کی بہن کی میڈیکل کالج کی فیس دیں، اسے پروموٹ کریں اور موقع دیں کہ وہ ہیرو بنے، وہ بھی آپ کے خلاف آج بکواس کررہا ہو تو ایسی نیکی کا اچار ڈالنا ہے؟

مطلب جن ساتھ نیکیاں کرو انہیں آزادی ہے آپ پر بھونکتے رہیں ؟ مطلب نیکی بھی کرو، گالیاں بھی کھائو اور چپ بھی رہو۔ ان سانپوں بارے لوگوں کو الرٹ نہ کرو کہ اگر یہ سانپ ہمارے دودھ پلاتے ہاتھوں پر کاٹ سکتا ہے تو آپ بھی ڈسے جائو گے۔ بچ کے رہو اس سانپ سے۔ ٹھیک ہو گیا بھائی۔
ویسے اس کا نام سانپ ارشد شریف نے ہی رکھا تھا۔ دوست گواہ ہیں۔

اور کمال دیکھیں شر پھیلانے والا معزز بن کر پھرتا ہے اور نیکی کرنے والا چھپتا پھرتا ہے۔ کیسا انصاف ہے اس معاشرے کا

یہ پی ٹی آئی کے لوگ نہیں ہیں۔
یہ جنرل فیض کے دستر خان سے فیض یاب ہونے سانپ والے ہیں۔ کسی کو کیش عیدی نہ ملنے کا دکھ ہے تو کسی نے انہیں پوٹن بننتے دیکھنا تھا۔ یہ جنرل فیض کا دکھ ہے ارشد کا نہیں۔ ارشد بہانہ ہے دکھ انہیں جنرل فیض کا ہے کہ سب کی روزی روٹی ماری گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق رؤف کلاسرا کو صدیق جان کی درج ذیل ٹویٹس سے غصہ آیا جس کے بعد انہوں نے درج بالا ٹویٹس کیں۔ ملاحظہ کیجئے صدیق جان کی متعلقہ ٹویٹس

ارشد شریف صاحب کی شہادت سے لے کر ان کی تدفین اور تدفین سے کئی دن بعد تک ان کے حقیقی دوست اور چاہنے والے ان کے گھر والوں سے تعزیت کے لیے بیٹھے رہے ،
ان کی والدہ سے تعزیت کے لیے سینکڑوں خواتین آتی جاتی رہیں ،
کسی نے نہیں دیکھا کہ مراد سعید وہاں چھپے ہوں ،
مراد سعید سب کے سامنے سر عام وہاں موجود رہے ،
مراد سعید نے ثابت کیا کہ ارشد شریف کا سب سے مخلص دوست وہ تھا ،وہ نہیں جو ارشد شریف صاحب کے بینفشری تھے اور ان کی شہادت کے بعد ان کی شہادت کو متنازعہ بنانے والوں کے بینفشری بن گئے ،
اگر ارشد شریف کو اس لیے چھوڑ دیا کہ اب وہ دنیا میں رہا نہیں تو کوئی بینیفٹ نہیں دے سکتا تو آپ غلط ثابت ہوئے ،
آپ صرف اس کے نام سے ہی جڑے رہتے تو آپ کو کم از کم اتنا بینیفٹ ملتا رہتا جتنا وہ دنیا میں ہوتے ہوئے آپ کو پہنچاتا تھا

ارشد شریف صاحب نے اپنی زندگی میں غلط لوگوں پر ٹائم کی انویسٹمنٹ کی ،
ان کی روح آج تڑپ رہی ہوگی کہ کن لوگوں کو میں دوست سمجھتا رہا

















Comments...