Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Hamid Mir's fiery speech at Khawaja Rafique's conference Hamid Mir's fiery speech at Khawaja Rafique's conference Why was Imran Khan upset? With whom Imran Khan fight in court? Details by Umar Cheema Why was Imran Khan upset? With whom Imran Khan fight in court? Details by Umar Cheema Indian anchor Palki Sharma criticizes Modi govt strategy of intervention in Bangladesh Indian anchor Palki Sharma criticizes Modi govt strategy of intervention in Bangladesh Drunk driver hits Bollywood actress Nora Fatehi's car leaving her injured Drunk driver hits Bollywood actress Nora Fatehi's car leaving her injured Amazing Crowd: Large number of people attended funeral prayers of student leader Usman Hadi in Dhaka Amazing Crowd: Large number of people attended funeral prayers of student leader Usman Hadi in Dhaka Let's forgive each other, we forgive first - Mahmood Achakzai's address to the 2-day opposition national conference Let's forgive each other, we forgive first - Mahmood Achakzai's address to the 2-day opposition national conference

Rauf Klasra reveals inside story of Ali Amin Gandapur's disappearance in his tweet


رؤف کلاسرا نے اپنی ٹویٹ میں علی امین گنڈاپور کے غائب ہونے کے پیچھے کی اصل کہانی بیان کردی، رؤف کلاسرا نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا

پی ٹی آئی والے وزیراعلی علی امین گنڈاپور کو برا بھلا کہہ رہے ہیں کہ اس نے عمران خان کو دھوکا دیا۔ گنڈاپور نے ایسا کوئی دھوکا نہیں دیا۔ اس نے وہی کچھ کیا جو اسے عمران خان نے پلان بنا کر دیا تھا۔ گنڈاپورا کا ٹاسک تھا کہ وہ خیبرپختون خواہ سے ہر قیمت پر بندے لا کر ڈی چوک چھوڑ کر خود غائب ہو جائے گا۔ گنڈاپور کو دی گئی حکمت عملی میں اس کا ڈی چوک رکنا شامل ہی نہیں تھا۔ پلاننگ کے تحت ہی گنڈاپور نے غائب ہونا تھا اور یہ افواہیں پھیلنی تھیں کہ اسے فورسز نے اٹھا لیا ہے۔ صوبے کے وزیراعلی کو غائب کر دیا گیا ہے۔ یوں اس کے غائب ہونے پر اس صوبے کے ہجوم نے مشتعل ہوکر ہنگامے کرنے تھے۔ لیکن ورکرز مشتعل ہونے کی بجائے پریشان زیادہ ہوئے کہ ان کا کوئی لیڈر نہیں آیا۔ ان کو لیڈ کرنے والا کوئی نہیں تھا۔ خان اور پارٹی لیڈروں کا خیال تھا ہجوم خود سے فیصلے کرے گا۔ خود کو لیڈر سمجھیں گیں اور حکومت مجبور ہوجائے گی کہ عمران خان سے رابطہ کر کے اس بے قابو اور پرتشدد ہجوم کے جن کو بوتل میں بند کریں اور خان اپنی شرائط منوائے گا۔

لیکن یہ ہجوم گنڈاپور کے اچانک غائب ہونے بعد پرتشدد ہونے کی بجائے گھبرا کر واپس لوٹنے لگا۔ یہیں پی ٹی آئی کی حکمت عملی ناکام ہوئی اور وہ اس ہجوم کی سائیکی کا اندازہ نہ لگا سکے۔ ان کا خیال تھا جب گنڈاپور کے غائب/اٹھائے جانے کی خبر پھیلے گی تو ہجوم تباہی بول دے گا۔ ہجوم سیانا نکلا اور پیھے ہٹ گیا۔ لہذا بے چارے گنڈاپور کو گالیاں نہ دیں۔ اس نے وہی کچھ کیا جو اسے اس کے عظیم لیڈر نے کرنے کو کہا تھا۔اگر دیکھا جائے تو گنڈاپور نے اپنے عظیم لیڈر کا دیا گیا ٹاسک تسلی سے پورا کیا۔اگر نتائج مرضی کے نہیں نکلے تو گنڈاپور کا قصور نہیں ہے۔ اس کے دو ہی ٹاسک تھے۔خیبرپختون خواہ سے بندے لا کر اسلام آباد انہیں کھلا چھوڑ کر خود غائب ہوجانا تھا اور اس نے پلان/سکرپٹ تحت دونوں کام کیے۔ ویل ڈن گنڈاپور جی







Advertisement





Popular Posts Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Comments...