Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Journalist Arshad Sharif's mother passed away Journalist Arshad Sharif's mother passed away India: Rat disrupts Australian team dinner at Women’s World Cup India: Rat disrupts Australian team dinner at Women’s World Cup Mothers of blasphemy accused share heart wrenching stories how their kids were trapped Mothers of blasphemy accused share heart wrenching stories how their kids were trapped Exclusive video: Small plane crashes during takeoff in Venezuela, 2 dead Exclusive video: Small plane crashes during takeoff in Venezuela, 2 dead IG Punjab Police Dr. Usman Anwar's Important Press Conference IG Punjab Police Dr. Usman Anwar's Important Press Conference Karachi: Citizen loses Rs. 8.5 million due to duplicate SIM fraud Karachi: Citizen loses Rs. 8.5 million due to duplicate SIM fraud

Los Angeles: Actor who supported Palestinian genocide has his house burnt down, cried on TV


لاس اینجلس: فلسطینیوں کی نسل کشی کی حمایت کرنیوالے اداکار کا گھر جل گیا، ٹی وی پر رو پڑے

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگنے والی آگ میں معروف اداکار جیمز ووڈ کا گھر بھی جل کر راکھ ہو گیا۔

لاس اینجلس کے شمالی علاقوں میں چلنے والی تیز ہواؤں کی وجہ سے پھیلنے والی آگ نے کئی گھروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

اس آگ سے شہر کے مشہور علاقے پیسیفک پیلیسیڈز میں موجود ہالی ووڈ کی کئی معروف شخصیات کے مہنگے گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔

امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق لاس اینجلس میں جلنے والے مہنگے گھروں میں 2 مرتبہ آسکر کے لیے نامزد ہونے والے اور 3 مرتبہ ایمی ایوارڈز جیتنے والے اداکار جیمز ووڈ کا گھر بھی شامل ہے۔

جیمز ووڈ اپنا گھر جلنے کے بعد امریکی میڈیا کو اس افسوس ناک واقعے کے بارے انٹرویو دیتے ہوئے رو پڑے۔

مریکی اداکار انٹرویو کے دوران رونے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے لیکن سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انہیں اپنی زندگی میں آئے اس مشکل وقت میں کوئی ہمدردی نہیں ملی۔

اس موقع پر سوشل میڈیا صارفین نے جیمز ووڈ کو یاد دلایا کہ کس طرح سفاک دلی سے اُنہوں نے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ظلم کا نشانہ بننے والے فلسطینیوں کی نسل کشی کی حمایت کی تھی۔




Source



Comments...