Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Iqrar ul Hassan raises question in his tweets why Imran Khan is not condemning Israel? Iqrar ul Hassan raises question in his tweets why Imran Khan is not condemning Israel? Israeli anchor & analysts ran in panic when siren wailed during Iran's attack Israeli anchor & analysts ran in panic when siren wailed during Iran's attack Christian MPA Roma Mushtaq Matto faces backlash in assembly for calling Jesus Christ Christian MPA Roma Mushtaq Matto faces backlash in assembly for calling Jesus Christ "Son of God" US President Donald Trump will meet Pakistan's Field Marshal Asim Munir today US President Donald Trump will meet Pakistan's Field Marshal Asim Munir today Russian media's big claim about Donald Trump and Iran-Israel war Russian media's big claim about Donald Trump and Iran-Israel war Breaking News: Iran's new army chief General Ali Shadmani killed in Israeli strike Breaking News: Iran's new army chief General Ali Shadmani killed in Israeli strike



سپریم کورٹ میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ لوڈ شیڈنگ بحران کی سماعت کررہا ہے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ازخود بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیسے کرسکتی ہے؟ قیمتوں میں اضافے کا اختیار تو نیپرا کے پاس ہے۔
سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل عتیق شاہ کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ تقسیم کار کمپنیوں کی طرف سے بجلی کے ٹیرف میں کمی کی درخواست کی گئی تھی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل کے اس جواب پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اگر کمپنیوں کی جانب سے کمی کا کہا گیا تھا تو پھر اضافہ کس نے کیا؟ اس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ یہ اضافہ حکومت پاکستان کی جانب سے کیا گیا ہے۔
چیف جسٹس نے کہاکہ دنیا بھرمیں فیول کی قیمتیں کم ہوئی آپ نے فیول سے بننے والی بجلی کی قیمتیں بڑھادیں۔ اس دوران 441 ارب روپے کی ریکوری کی بات بھی زیر غور آئی جس پر عدالت نے کہاکہ حکومت ٹیرف میں اضافہ کررہی ہے جب کہ 441 ارب روپے کی ریکوری کے حوالے سے کچھ نہیں کررہی، حکومت نے جہاں سے پیسہ لینا ہے وہاں سے لے، غریب عوام پر بوجھ نہ ڈالے۔
چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کیا جائے۔ ملک میں آئین اور قانون پر عمل درآمد ہوگا نادر شاہی نظام نہیں چلے گا، ہم آج کے تمام کیسز برخاست کرکے صرف اس کیس کو سنیں گے۔


Source



Comments...