Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Breaking: Someone threw eggs at Aleema Khan outside Adiala jail Breaking: Someone threw eggs at Aleema Khan outside Adiala jail Asad Umar's tweet on incident of thrown eggs at Aleema Khan Asad Umar's tweet on incident of thrown eggs at Aleema Khan PTI workers surrounded vehicle of the women who threw eggs at Aleema Khan PTI workers surrounded vehicle of the women who threw eggs at Aleema Khan Why was the chair of Kim Jong Un cleaned after meeting with Putin's meeting? Why was the chair of Kim Jong Un cleaned after meeting with Putin's meeting? President Putin and Xi caught on hot mic talking about living to 150 President Putin and Xi caught on hot mic talking about living to 150 We don't celebrate 12 Rabi ul Awal, It is not Eid Day for us - Mufti Tariq Masood We don't celebrate 12 Rabi ul Awal, It is not Eid Day for us - Mufti Tariq Masood



لاہور: لاہور ہائیکورٹ بار ایسو سی ایشن نے چیف جسٹس سپریم کورٹ افتخار محمد چوہدری، جسٹس جواد ایس خواجہ، جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس خلجی عارف حسین کے خلاف سپریم جو ڈیشل کونسل کو ریفرنس بھیج دیا۔
اس امر کا اعلان جمعے کو لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر عابد ساقی نے اپنے دیگر عہدے داروں کے ہمراہ بار کے کمیٹی روم میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عابد ساقی نے بتایا کہ 384 صفحات پر مشتمل دستاویزی مواد میں 30صفحات ریفرنس کا مواد بھی شامل ہے اور یہ ریفرنس آئین کے آرٹیکل 209کی ذیلی شق 5کے تحت سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو بھیجا گیا ہے۔ انھوں نے چیف جسٹس اور ان کے ساتھی ججوں پر الزام عائد کیا کہ انھوں نے مختلف طریقوں سے آئینی روایات کو نہ صرف پامال کیا بلکہ توہین عدالت کے قانون کا غلط استعمال کیا ہے، جن ججوں کے خلاف ریفرنس بھیجا گیا کہ انھوں نے قوانین کو اپنے ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں عدالت نہیں بلکہ سیاست کی ہے۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار قانونی طور پر اس کے پابند ہیں کہ وہ آئین کے تحت اس ریفرنس کو سپریم جو ڈیشل کونسل کے ارکان کے سامنے پیش کریں۔ بار کی طرف سے پہلی بار اس نو عیت کے ریفرنس بھیجے جانے کے سوال پر عابد ساقی نے کہا کہ بار کا کام ججوں کی شان میں قصیدے پڑھنا نہیں بلکہ اس کا کردار واچ ڈاگ کا ہے، جہاں بینچ غلطی کرتا ہے بار کا کام اس کی نشاندہی کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عدالتیں آئین و قانون کے تحت اپنا کاکام کریں۔ ریفرنس میں ججوں کو مس کنڈکٹ سمیت دیگر الزامات پر برطرف کرنے کی استدعا کی گئی ہے ۔
الزامات میں یوسف رضا گیلانی نااہلی کیس، ارسلان افتخار کیس، پی سی او ججزکیس سمیت دیگر مقدمات میں اپنے اختیارات سے تجاوز، ذاتی پسند و ناپسندکی بنیاد پر ججوں کی تقرری اور حکومتی اداروں کو دبا کرخود کو سپر سینئر ظاہر کرنے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ دریں اثنا جوڈیشل ایکٹوازم پینل نے لاہور ہائیکورٹ بار کی طرف سے چیف جسٹس سمیت یگر ججوں کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے اقدام کو مسترد کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے اور قانون چارہ جوئی کا اعلان کیا ہے۔ اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی زیر صدارت اجلاس میں 30 صفحات پر مشتمل ریفرنس کے مطالعے کے بعد سامنے آیا کہ یہ ریفرنس پیپلز پارٹی کے سرکردہ لیڈر نے تحریر کیا ہے اوراس کے ساتھ جتنا مواد لگایا گیا وہ سینیٹر فیصل رضا عابدی اور دیگر اہم شخصیات نے فراہم کیا ہے۔


Source





Advertisement





Popular Posts Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Comments...